• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

آل ورلڈ کمپنی کے ذریعہ کمائی کرنا

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام مسئلہ مذکورہ کے بارےمیں کہ آل ورلڈ کے نام سے ایک کمپنی ہے جو انٹر نیٹ پر فعال ہے اس میں ورکنگ کا طریق صرف یہی ہے کہ ممبر بنانا اور جو ارننگ ہو گی وہ آدھی آدھی ہوتی ہے یعین اگر ایک بندہ دوسرے کو جوائن کرواتا ہے جو ارننگ ہو گی وہ ان دونوں جوائن کرانے اورکرنے والے کے درمیان ہوگی اس طرح کی ایک  کمپنی ٹائنز کے نام سے متعارف ہوئی تھی جس کے ناجائز ہونے کا علماء کرام بتاچکے ہیں اس سٹار بنانے کےساتھ ساتھ کمپنی کی اشیاء بھی خریدنا ضروری ہوتا ہے ۔براہ مہربانی مذکورہ کمپنی کے متعلق آگاہی فراہم کردیں

مکمل تفصیل درج ذیل ہے:

اس کاطریقہ کار یہ ہے کہ یہ ایک کمپنی ہے جو کینیڈامیں ہے اس کمپنی کااکاؤنٹ بنانا پڑتا ہے اس کمپنی کے نمائندے پاکستان میں موجود ہیں وہ نمائندہ دوسرے لوگوں کو دعوت دیتے ہیں کہ اس کمپنی کو جوائن کرو اگر کوئی شخص تیار ہوجائے تو اس کا اکاؤنٹ بھی علیحدہ طور پر بنتا ہے اس کی فیس ادا کرنا پڑتی ہے تقریبا 2000۔یہ جو فیس ہے جوائن کرنے والے اور اس کےاوپر جو اس کو جوائن کروانے والا ہے اس کےدرمیان آدھی آدھی ہوگی اسی طرح اگر میں کسی کو جوائن کرواتا ہوں تو وہ فیس میرے اورجو میرے اوپر کام کررہا ہے اس کے درمیان آدھی آدھی ہو گی ۔یہ آن لائن کمپنی ہے اس کی کسی قسم کی کوئی پراڈکٹس نہیں ہیں اس کا صرف ممبربناناہوتا ہے جتنے ممبرز زیادہ ہوں گے ارننگ اسی حساب سے زیادہ ہوتی رہے گی۔برائے مہربانی اس کےبارے میں وضاحت فرمائیں

وضاحت مطلوب ہے:ارننگ کیسے ہوتی ہے جو دونوں میں تقسیم ہوگی؟

جواب وضاحت  :اس کاطریقہ کاریہ ہوتا ہے کہ مثلامیں ایک شخص کو جوائن کرواتا ہوں 2000فیس کمپنی کے اکاؤنٹ کےشامل کرنی ہوگی وہی فیس کمپنی میرے اور میرے اوپر جس نےمجھے جوائن کروایا کے درمیان ہاف ہاف ہوگی ابھی اس کو کچھ نہیں ملے گا جس کو میں نے جوائن کروایا ۔ہاں اس کی ارننگ اس وقت سٹارٹ ہوگی جب وہ بھی میری طرح اورلوگوں کو جوائن کروائے گا۔

اب جس کو میں نے جوائن کروایا وہ جتنے افراد کو تیار کرے اس کو تو فائدہ ہو گا ہی ،اس کے ساتھ ساتھ میرے اکاؤنٹ میں بھی ہر فرد کی ہاف فیس ایڈ ہوگی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں کمپنی میں ممبر بننا اورکمائی کرنا جائز نہیں ہے ،کیونکہ مذکورہ کمپنی ملٹی لیول مارکیٹنگ پر مشتمل ہے جو

کہ ناجائز ہے ۔نیز اس کمپنی میں کمیشن اس بنیاد پر ملتا ہے کہ دوسروں کو بھی اس کمپنی کا ممبر بنائے اور صرف ممبربنانا جبکہ اس کے پیچھے اورکوئی مقصد نہ ہوا ایسا عمل نہیں ہے کہ جس کی بنیاد پرکمیشن ملے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved