• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ورثاء کوجائیداد سے محروم کرنا

استفتاء

میرے والد نے تمام جائیداد منقولہ وغیر منقولہ  ہمارے بھائیوں کے نام کردی اور ہم بیٹیوں کو اور ہماری دو والدہ ہیں ایک سوتیلی ہم دس بہنیں ہیں وراثت سے محروم کر دیا ہے اب میرے والد محترم اور ہماری دونوں والدہ بھی وفات پا چکے ہیں ۔ہم تمام بہنیں شرعاً اور خصوصاً پاکستان کے موجودہ قوانین کی روشنی میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا سکتی ہیں ؟براہ کرم مکمل رہنمائی فرمائیں تاکہ ہم والد کی جائیداد سے اپنا وراثتی حق اِس دُنیا ہی میں حاصل کر سکیں ۔لوگ کہتے ہیں کہ قران مجید کی روح کے مطابق اور فرمان مصطفےٰ کی روشنی میں والد اپنی بیٹیوں کو وراثت سے محروم کرنے کا مجاذ نہ ہے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر والد اپنی زندگی میں اپنی جائیداد منقولہ و غیر منقولہ اپنے بیٹوں کے نام کردےتو وہ جائیداد بیٹوں کی ہو جائے گی اور والد کے مرنے کے بعد اس میں کسی اور کا حق نہ ہوگا۔

یہ الگ بات ہے کہ والد کو ایسا کرنے پر آخرت میں ناانصافی کا گناہ ہوگا،لہذا اگر بیٹے چاہتے ہیں کہ ہمارے والد کو گناہ نہ ہو تو ان کو چاہئے کہ والد کی بیویوں اور اس کی بیٹیوں کو ان کا حصہ دے دیں یا انہیں اتنا دے دیں جس سے وہ راضی ہو جائیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved