• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تقسیمِ میراث

استفتاء

ايك مكان والده كے نام ہے۔والدہ کا انتقال 2006میں ہوا۔والد کا انتقال2012میں ہوا۔ہم پانچ بھائی اور چار بہنیں ہیں ۔ایک بہن والدہ کی حیات (2002)میں انتقال کرگئیں۔کیا شرعی طور پر بہن کا وراثت (مکان)میں حصہ ہوگا؟

وضاحت:جو بہن وفات پاگئی اسی کی وراثت کے بارے میں سوال ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جو بہن والدہ کی حیات میں انتقال کر گئیں ان کایا ان کے وارثوں کاوالدہ کی وراثت میں حصہ نہیں۔

شامی (10/525)میں ہے:

كتاب الفرائض …وشروطه ثلاثة موت مورث حقيقة أو حكما كمفقود أو تقديرا كجنين فيه غرة  ووجود وارثه عند موته حيا حقيقة أو تقديرا كالحمل.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved