• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میری اجازت کے بغیر اگر گھروں میں رہتی ہے تو تجھے طلاق ہے

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

می*** اپنے ہوش و حواس میں اپنی بیوی ***جو میرے منع کرنے کے باوجود ماں اور بہن بھائیوں کے بھڑکانے پر گھر چھوڑ کر اپنی ماں کے گھر چلی  گئی ہے۔ لہٰذا اب  میری بیوی کوبھڑکانے والے  میکے  یعنی ماں اور کسی رشتے دار اور تعلق والے کے گھر میں رہنے کی اجازت نہیں ہے ۔ اگر میری اجازت کے بغیر ان کے گھروں میں رہتی ہے تو ہر رات  گزارنے  پر اسے ہر رات کو ایک طلاق ہو گی ۔ اور ان تمام کے ذمے دار میری بیوی کی ماں اور بہن بھائی ہوں گے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی ۔کیونکہ طلاق کویہ لوگ  خود اپنے اوپر مسلّط کریں گے تو کسی بھی قسم کے حق دار نہ ہوں گے۔اور اب میری بیوی میرے گھر میں داخل ہو سکتی ہے۔

شوہر کا بیان:

 میں نے مذکورہ واقعہ کے تھوڑی دیر بعد ہی اس کو اجازت دیدی تھی اور اپنی بات واپس لے لی تھی۔ بیوی اس کے بعد وہیں رہ رہی ہے۔

بیوی کا بیان:

میں والدہ کی طرف تھی، میرے شوہر نے مجھے یہ تحریری میسج کیا تھا اور پھر کچھ وقت کے بعد ڈلیٹ کردیا اور فون کرکے معذرت کی اور کہا کہ تمام گھروں میں جانے کی ہمیشہ کے لیے اجازت دیتا ہوں۔ میں نے غصے میں یہ کیا تھا، میں اپنی بات واپس لیتا ہوں اور اگر آپ چاہو تو والدہ کے ہاں رہ سکتی ہو۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں بیوی کے والدہ کے گھر رہنے سے کوئی طلاق واقع نہیں  ہوئی اور آئندہ بھی بیوی کے ان گھروں میں رہنے سے کوئی طلاق واقع نہ ہوگی  لہٰذا نکاح قائم ہے اور میاں بیوی اکٹھے رہ سکتے ہیں۔

توجیہ: مذکورہ صورت میں شوہر نے بیوی کو بغیر اجازت ان گھروں میں رہنے سے منع کیا تھا لیکن چونکہ شوہر نے  ہمیشہ کے لیے رہنے کی اجازت دیدی تھی اس لیے طلاق واقع  نہیں ہوئی اور اس شرط کی وجہ سے آئندہ بھی کوئی طلاق واقع نہ ہوگی

الدر المختار (5/576) ميں  ہے:

لا تخرجي إلا بإذني شرط لكل ‌خروج إذن ولو قال: كلما خرجت فقد أذنت لك سقط إذنه

فتاویٰ عالمگیر ی(1/439) میں ہے:

اذا قال لامراته أنت طالق إن خرجت من هذه الدار الا بإذنى فهما سواء لان كلمة الا وغير للاستثناء فالجواب فيهما أن بالاذن مرة لا تنتهى اليمين حتى لو أذن لها بالخروج مرة وخرجت ثم خرجت بعد ذلك بغير اذنه طلقت.

والحيلة في عدم الحنث أن يقول أذنت لك بالخروج في كل مرة أو يقول أذنت لك بالخروج ابدا او أذنت لك الدهر كله

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم               

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved