• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

دکاندار کو فون نہ کرنے اور اس سے سودا نہ خریدنے کی قسم کھانا

استفتاء

اگر ایک بندہ ایک دکاندار سے ناراض ہوجائےاور یہ قسم کھائے کہ میں اس دکاندار سے سودا نہیں لوں گااور فون بھی نہیں کروں گاایک دن بعد وہ دکاندار خود واٹس  ایپ پر میسج کرےاور یہ اس کو واٹس ایپ پر ٹیکسٹ میسج کے ذریعے جواب دےاور وہ دکاندار اپنی طرف سے  اس کو آٹےکاایک توڑا بھیج دےکہ یہ میں نے بطور زکوۃ بھیجا ہے اس کو لے لواور یہ بندہ وہ آٹا لے لے تو کیا میسج پر جواب دینے سے اور آٹے کا توڑا لینے سے یہ بندہ حانث ہوگا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں یہ بندہ اس دکاندار کے واٹس ایپ میسج کا جواب دینے سے اور زکوٰۃ کی مَد میں آٹے کا توڑا لینے سے حانث نہ ہوگا۔

توجیہ:مذکورہ صورت میں اس بندے نےدکاندار کو فون نہیں کیابلکہ صرف آئے ہوئے میسج کا واٹس ایپ پر ٹیکسٹ میسج کے ذریعے جواب دیا ہےجو کہ فون کرنا شمار نہیں ہوتا اس لئے واٹس ایپ پر جواب دینے کی وجہ سے حانث نہ ہوگا۔اور آٹے کا توڑا لینے کی وجہ سے بھی حانث نہ ہوگا کیونکہ اس دکاندار سے خریدنا نہیں پایا گیا۔

البحر الرائق  (4/ 376)میں ہے:

وفي الواقعات حلف لا يشتري من فلان فأسلم إليه في ثوب حنث؛ لأنه اشترى مؤجلا حلف لا يشتري عبد فلان فآجر به داره لا يحنث؛ لأنه ليس بشراء.

الدر المختار (3/792)میں ہے

(أو) حلف لا يكلمه (إلا بإذنه فأذن له ولم يعلم) بالإذن فكلمه (حنث) لاشتقاق الإذن من الأذان فيشترط العلم بخلاف لا يكلمه إلا برضاه فرضي ولم يعلم لأن الرضا من أعمال القلب فيتم به (الكلام) والتحديث (لا يكون إلا باللسان) ‌فلا ‌يحنث ‌بإشارة وكتابة كما في النتف…. وفي الرد: (قوله فلا يحنث بإشارة وكتابة) وكذا بارسال رسول.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved