• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

سوتیلی والدہ کے بھائی سے نکاح کا حکم

استفتاء

ایک آدمی نے دو شادیاں کیں اور دونوں بیویوں سے بیٹیاں پیدا ہوئیں  تو کیاان دونوں  بیویوں  میں سے ہر بیوی کا بھائی  دوسری بیوی  کی بیٹی سے نکاح کرسکتا ہے؟ اس صورت میں   ان کے درمیان سوتیلے ماموں کا رشتہ  بنتا  ہے  ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

یہ نکاح جائز ہے۔

توجیہ: سوتیلی والدہ  کا       بھائی حقیقی  ماموں کی طرح نہیں ہوتا اس لیے اس سے نکاح جائز ہے۔

فتاویٰ محمودیہ(11/272) میں ہے:

سوال: ***کی دو بیٹی جوان ہیں مگر بیوی کا انتقال ہو گیا ہے، زید نے دوسری شادی کر لی، اب دوسری بیوی کے بھائی سے ***کی بیٹی کی شادی جائز ہے یا نہیں؟

الجواب حامدا ومصلیا:کسی لڑکی کی شادی اس کے ماموں سے درست نہیں، مگر  یہاں ***کی دوسری بیوی کا بھائی زید کی پہلی بیوی سے جو بیٹی ہے اس کا ماموں نہیں ہے۔ یہ نکاح شرعاً درست ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved