• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

"اگر آپ نے مجھے فلاں چیز آدھے گھنٹے تک نہ دی تو آپ کو تین طلاق ” کہنے کے بعد اس سے رجوع کرنے کا حکم

استفتاء

میں ایک مسئلہ جاننا چاہتا ہوں کہ میں نے اپنی بیوی کو غصے کی حالت میں کہا کہ ”  اگر آپ نے مجھے فلاں چیز آدھے گھنٹے تک نہ دی تو آپ کو تین طلاق ” ۔  میری نیت طلاق دینے کی نہیں تھی بلکہ ڈرانا مقصد تھا اس نے وہ چیز آدھے گھنٹے تک نہیں دی ۔ اور میں نے اپنی زبان سے کہا کہ ” آدھا گھنٹہ گزرنے والا ہے میں اپنا فیصلہ واپس لیتا ہوں” لیکن بیوی کو بتائے بغیر ۔

تو اس میں میرے لیے شریعت کا کیا حکم ہے ؟مہربانی فرما کر میرے لیے کوئی جائز راستہ بتا دیں تا کہ میرا دل مطمئن ہو جائے کیا اس سے طلاق ہوئی ہے یا نہیں ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں  تینوں  طلاقیں واقع ہو چکی ہیں   جن کی وجہ سے بیوی شوہر پر حرام ہوچکی ہے ، لہذا اب نہ رجوع ہو سکتا ہے اور نہ صلح کی گنجائش ہے ۔

توجیہ :مذکورہ صورت میں جب شوہر نے بیوی سے یہ کہا تھا کہ ” اگر آپ نے مجھے فلاں چیز آدھے گھنٹے تک نہ دی تو آپ کو تین طلاق " تو اس سے آدھے گھنٹے  تک  وہ چیز نہ دینے پر تینوں طلاقیں معلق ہو گئی تھیں ،اور چونکہ  بیوی نے وہ چیز آدھے گھنٹےتک شوہر کو نہیں دی تھی اس لیے آدھا گھنٹہ گزرنے پر شرط پائے جانے کی وجہ سے تینوں طلاقیں واقع ہوچکی تھیں نیز ا گرچہ شوہر کا یہ کہنا  ہے کہ اس نے  آدھا گھنٹہ گزرنے سے پہلے  یہ کہا تھا کہ میں اپنا فیصلہ واپس لیتا  ہوں  لیکن چونکہ شرط لگانے  کے بعد اس سے رجوع نہیں ہو سکتا اس لیے شوہر کے یہ کہنے سے  شرط  ختم نہیں ہوئی تھی ۔

ہدایہ (1/244)  میں ہے :

وإذا ‌أضافه ‌إلى ‌شرط وقع عقيب الشرط مثل أن يقول لامرأته إن دخلت الدار فأنت طالق ” وهذا بالاتفاق.

المحیط البرہانی (3/335) میں ہے:

ويعتبر من جانب الزوج يميناً وتعليقاً للطلاق بقبولها حتّى لو قال لها خالعتك على كذا، ثمَّ رجع قبل قبول المرأة لا يصح رجوعه، وكذلك لا يبطل بقيامه عن المجلس قبل قبول المرأة.

بدائع الصنائع (3/187) میں ہے :

وأما الطلقات الثلاث فحكمها الأصلي هو زوال الملك، وزوال حل المحلية أيضا حتى لا يجوز له نكاحها قبل التزوج بزوج آخر؛ لقوله – عز وجل – {فإن طلقها فلا تحل له من بعد حتى تنكح زوجا غيره} [البقرة: 230] ، وسواء طلقها ‌ثلاثا ‌متفرقا ‌أو ‌جملة ‌واحدة.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved