- فتوی نمبر: 29-26
- تاریخ: 11 اپریل 2023
- عنوانات: مالی معاملات > اجارہ و کرایہ داری
استفتاء
ایک شخص اجارہ پر کھیت دےاور پھر اسی کھیت میں بطور مزدور کام کرے تو کیا یہ صورت جائز ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
ایسا کرنا جائز ہے ، بشرطیکہ اجارے پرکھیت دینے والے کا کھیت میں بطور مزدور کام کرنا پہلے سے مشروط یا معروف نہ ہو۔
توجیہ : مذکورہ صورت میں دو عقد پائے جا رہے ہیں ، صاحب الأرض کا مستاجر کو زمین دینا اجارۃ الأعیان ہے اور مستاجر کا صاحب الأرض سے اس زمین میں کام لینا اجارۃ الاشخاص ہے، یہ دونوں عقد جب الگ الگ ہوں تو جائز ہیں اور جب ان میں سے کوئی ایک عقد دوسرے کے ساتھ مشروط یا معروف ہو تو صفقۃ فی صفقۃ کی وجہ سے ناجائز ہے۔
ہندیہ (4/458) میں ہے:
المستأجر اذا استاجر صاحب الأرض ليعمل في هذه الأرض بشيء معلوم جاز .
تبیین الحقائق (4/12) میں ہے:
(وإن شرط تركها على النخيل فسد) أى البيع لانه شرط لايقتضيه العقد وهو شغل ملك الغير او نقول انه صفقة وقد نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن صفقة فى صفقة.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved