- فتوی نمبر: 29-183
- تاریخ: 22 جولائی 2023
استفتاء
ہر ویب سائٹ والا چاہتا ہے کہ جب گوگل پر کوئی چیز سرچ (تلاش) کی جائے تو اس کی ویب سائٹ پہلے صفحے پر آئےاس لیے کہ عام طور پر لوگ پہلے صفحے پر موجود ویب سائٹس کو ہی کھولتے ہیں ،مارکیٹ میں کچھ لوگ ہوتے ہیں جو ویب سائٹ کی درجہ بندی (رینکنگ) کو بہتر بناتے ہیں اور اس کے عوض ویب سائٹ والے سے اجرت لیتے ہیں۔ درجہ بندی کو بہتر بنانے کے لیے جہاں اور بہت سے کام کرنے پڑتے ہیں ان میں سے ایک کام گیسٹ پوسٹنگ کا ہوتا ہے۔اس کو گیسٹ بلاگنگ بھی کہتے ہیں ۔
گیسٹ پوسٹنگ کا طریقہ: جو ویب سائٹ ابھی مشہور نہیں ہوتی وہ کسی تیسرے شخص کو پیسے دے کر مضمون لکھواتی ہے اور جب وہ مضمون لکھ لیتا ہے تو وہ شخص کسی مشہور ویب سائٹ کے مالک سے بات کرکے اس کی ویب سائٹ پر وہ مضمون لگوادیتا ہے ،جو شخص مضمون لکھ کر کسی بڑی ویب سائٹ میں لگواتا ہے وہ چھوٹی(غیر معروف) ویب سائٹ والے سے زیادہ رقم لیتا ہے اور بڑی کمپنی والے کو اس رقم سے کم ادا کرتا ہے اور ان دونوں میں جو فرق ہوتا ہے وہی اس مضمون لکھنے والے اور بڑی ویب سائٹ پر لگوانے والے کی اجرت ہوتی ہے۔اس مضمون میں کچھ جملے ایسے ہوتے ہیں کہ اگر ان پر کلک (Click) کیا جائے تو مضمون پڑھنے والا اس غیر معروف ویب سائٹ پر پہنچ جاتا ہے(اس کو بیک لنک کہتے ہیں ) اور اس طریقے سے اس (چھوٹی) ویب سائٹ پر لوگوں کی آمدورفت بڑھ جاتی ہے اور آمد ورفت بڑھنے کی وجہ سے اس کی ویب سائٹ آہستہ آہستہ پہلے صفحے پر آجاتی ہے۔
کیا گیسٹ پوسٹنگ (جس کا طریقہ کار اوپر بیان ہوا ہے )کے ذریعے کمائی کرنا جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
گیسٹ پوسٹنگ سے کسی ویب سائٹ کو جعلی مقبولیت دلوائی جاتی ہے، لہذا اس کے ذریعے کمائی کرنا جائز نہیں ہے ۔
توجیہ:کسی بھی ویب سائٹ کی درجہ بندی (Ranking)بہتر ہونے کا صحیح طریقہ یہ ہوتا ہے کہ اس ویب سائٹ کا از خود زیادہ سے زیادہ لوگ وزٹ کریں اور جس ویب سائٹ کو زیادہ لوگ دیکھتے (وزٹ کرتے)ہیں تو سرچ انجن مثلاً گوگل اس ویب سائٹ کی درجہ بندی بہتر کرتا ہے اور جب کوئی شخص اس ویب سائٹ کے متعلق کوئی چیز تلاش کرتا ہے تو اس اچھی درجہ بندی والی ویب سائٹ کو شروع کے صفحات میں ظاہر کرتا ہے، نتیجۃً اس ویب سائٹ پر لگنے والے اشتہارات کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے ،گیسٹ پوسٹنگ میں کسی عام ویب سائٹ کو مشہورکرنے کے لیے سوال میں مذکور طریقہ اختیار کیا جاتا ہے جس سے سرچ انجن مثلاً گوگل کی نظر میں ویب سائٹ کی درجہ بندی تو بہتر ہوجاتی ہے لیکن حقیقت میں وہ ویب سائٹ اس پائے کی نہیں ہوتی کہ سرچ کرنے پر وہ ویب سائٹ پہلے صفحے پر ظاہر ہو ،معنوی دنیا میں مقبولیت کے لحاظ سے یہ ایسا ہی ہے جیسے کسی چینل کو مشہورکرنے کے لیے بذریعہ لائک ،فالو اور سبسکرائب جعلی مقبولیت فراہم کی جائے ،چونکہ گیسٹ پوسٹنگ دھوکہ دہی سے جعلی مقبولیت حاصل کرنے کا ایک ذریعہ ہے لہذا گیسٹ پوسٹنگ سے کمائی کرنا جائز نہیں ہے۔
یہ طریقہ کار گوگل کے مطابق بھی جعل سازی کے زمرے میں آتا ہے،ملاحظہ ہو :
Google uses links as an important factor in determining the relevancy of web pages. Any links that are intended to manipulate rankings in Google Search results may be considered link spam. This includes any behavior that manipulates links to your site or outgoing links from your site. The following are examples of link spam:
Buying or selling links for ranking purposes. This includes:
Exchanging money for links, or posts that contain links
Exchanging goods or services for links
Sending someone a product in exchange for them writing about it and including a link…
ترجمہ :
گوگل "ویب صفحات کے تلاش کے نتائج کے ساتھ مطابقت” کا تعین کرنے کے لیے لنکس کو ایک اہم عنصر کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ کوئی بھی لنک جس کا مقصد گوگل کی تلاش کے نتائج میں درجہ بندی میں ہیرا پھیری ہو ان کو جعلی ( spam) لنک سمجھا جا سکتا ہے۔
اس میں کوئی بھی ایسا رویہ شامل ہے جو آپ کی سائٹ کے لنکس یا آپ کی سائٹ کے آؤٹ گوئنگ لنکس کو جوڑتا ہے۔ لنک سپیم کی مثالیں درج ذیل ہیں:
درجہ بندی کے مقاصد کے لیے لنکس خریدنا یا بیچنا ،اس کی صورتیں درج ذیل ہیں:
لنکس، یا لنکس پر مشتمل پوسٹس کے لیے رقم کا تبادلہ
لنکس کے لیے سامان یا خدمات کا تبادلہ
کسی کو ایک پروڈکٹ بھیجنا اس کے بدلے میں اس شخص سے اس پروڈکٹ کے بارے میں لکھوانا اور لنک شامل کروانا
گوگل کی پالیسی اس لنک سے ملاحظہ کی جا سکتی ہے:
****************************
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved