- فتوی نمبر: 30-92
- تاریخ: 02 اکتوبر 2023
استفتاء
کیا ہم Dog Food (کتوں کی خوراک) کے بارے میں مضامین لکھ سکتے ہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
کتوں کی خوراک کے بارے میں مضامین لکھنا جائز ہے۔
توجیہ: کتا منجملہ جانوروں میں سے ایک جانور ہے البتہ اس کے پالنے اور خرید و فروخت کے بارے میں شریعت میں جواز اور عدم جواز کی مختلف صورتیں ہیں جن میں سے بعض صورتیں کتے کے پالنے اور خرید و فروخت کے جواز کی ہیں لہذا جب کتے کو رکھنے کی بعض صورتیں جائز ہیں تو اس کی خوراک سے متعلق تحقیقی مضامین لکھنے میں بھی کوئی قباحت نہیں۔
سنن الترمذی(3/132) میں ہے:
عن أبي هريرة رضی الله عنه أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: من اتخذ كلبا إلا كلب ماشية، أو صيد، أو زرع، انتقص من أجره كل يوم قيراط.
ترجمہ: جس شخص نے کتا پالا تو اس کے اجر میں سے ہر روز ایک قیراط کم ہوتا ہے سوائے یہ کہ کتا مویشی کی حفاظت کی غرض سے پالا ہو یا شکار کی غرض سے پالا ہو یا کھیتی کی حفاظت کی غرض سے پالا ہو۔
الدرالمختار مع حاشیہ ابن عابدین ( 5/69) میں ہے:
بيع الكلب المعلم عندنا جائز، وكذا السنور
ہندیہ(5/361) میں ہے:
وفي الأجناس: لا ينبغي أن يتخذ كلباً إلا أن يخاف من اللصوص أو غيرهم
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved