• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

وراثت کی تقسیم سے متعلق سوالات

استفتاء

مودبانہ گزارش ہے کہ میرے والد نے 1962 میں ایک جگہ لے کر اس پر مکان تعمیر کیا۔اس وقت ہم چار بہنیں اور  چار بھائی تھے۔   میرے والد صاحب 2000 میں وفات پاگئے اور وارثان میں چار بیٹے اور تین بیٹیاں چھوڑیں جبکہ  ایک بیٹی والد کی زندگی میں 1986 میں وفات پا گئی  تھی جس کے تین بچے ہیں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں۔پھر  ایک بیٹی(ہماری بہن)  2016 میں والد کی وفات کے بعد وفات پا گئی جس کے پانچ بچے ہیں دو بیٹے تین بیٹیاں۔ والد صاحب  نے 1990 میں مکان خستہ حالت ہونے پر دوبارہ تعمیر کروایا جس میں دو بھائیوں کے زیورات جو کہ  والد صاحب نے ان کی شادیوں پر ان کو دیے تھے اور ایک بھائی جو امریکہ میں تھا اس سے رقم منگوا کر مکان تعمیر کروایا جس میں دو بھائیوں کے زیورات اور امریکہ والے  بھائی کی رقم شامل تھی،امریکہ والے بھائی کی شادی کرنی تھی تو امریکہ والے بھائی نے پاکستان آکر ایک مزید پورشن تعمیر کیا جس کی تمام رقم امریکہ والے بھائی نے خود ادا کی۔اب آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ:

1۔ کیا والد صاحب کی زندگی میں وفات پانے والی بہن کا حصہ ہے یا نہیں؟کیا والد صاحب کی وفات کے بعد وفات پانے والی بہن کا حصہ ہے یا نہیں؟

2۔کیا پہلے پورشن میں لگنے والی رقم اور زیورات کی رقم وراثت سے پہلے نکالی جائیں گی یا نہیں؟

3۔کیا جو رقم دوسرے پورشن کی تعمیر کرنے کے لئے امریکہ والے بھائی نے ادا کی وراثت سے پہلے نکالی جائے گی یا نہیں  ؟

وضاحت مطلوب ہے: مشترکہ خاندانی نظام کیا تھا؟

جواب وضاحت: گھر میں رہنا اکٹھا تھا البتہ سب کی کمائی بھی الگ الگ تھی اور سب کا  کھانا پینا بھی الگ تھا، سب الگ بناتے اور الگ ہی کھاتے تھے۔

نوٹ: امریکہ والے بھائی اور دوسرے بھائی برق بٹ سے بات  ہوئی تو انہوں نے مذکورہ تحریر کی مکمل  تصدیق کی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔والد کی زندگی میں جو بہن فوت ہوئی اسے وراثت میں سے حصہ نہیں ملے گاالبتہ جو بہن والدین کی وفات کے بعد فوت ہوئی اسے  میراث میں سے حصہ ملے گا جو ان کے ورثاء کو دیا جائے گا۔

2۔پہلے پورشن  میں لگنے والی رقم اور زیورات کی رقم وراثت سے پہلے نکالی جائے گی اور بعد میں  باقی وراثت تقسیم کی جائے گی۔

3۔دوسرے پورشن کی رقم  بھی پہلے نکالی جائے گی  اور اس کے بعد باقی وراثت تقسیم ہوگی۔

 

ردالمحتار (9/326) میں ہے:

(ومن بنى أو غرس في أرض غيره بغير إذنه ‌أمر ‌بالقلع والرد)

وفي الشامية: (قوله بغير إذنه) فلو بإذنه فالبناء لرب الدار، ويرجع عليه بما أنفق

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم               

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved