• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تقسیمِ میراث کی ایک صورت

استفتاء

میرے والد صاحب کی 2017 میں وفات ہوئی اور ترکہ میں تقریباً تین کروڑ روپے رقم آئی جو کہ بڑے بھائی نے کسی شخص کے پاس   کاروبار  میں لگائی ،پچھلے سال وہ شخص اسلام آباد بھاگ گیا اور ہمیں تین کروڑ میں سے 95 لاکھ ملے ہیں، والد کی وفات کے وقت ہم 7 بھائی اور دو بہنیں اور والدہ تھے ۔ میرے ایک بھائی 2018  میں فوت ہوگئے جن کی شادی نہیں ہوئی تھی تو اب ہم 6 بھائی اور دو بہنیں اور والدہ ہیں۔ اس صورت میں ترکہ کی تقسیم کی شرعی صورت کیا ہوگی؟

نیز والد کی وفات کے بعد میراث کی تقسیم  نہیں ہوئی تھی  اور ایک بھائی  جو فوت ہوئے تھے ان کے علاج پر بھی 15 لاکھ تک خرچ ہوا تھا وہ  بھی انہیں ترکہ کے پیسوں سے ہوا۔ دو بھائی نابالغ تھے اب وہ دونوں بالغ ہوچکے ہیں۔

نوٹ: (1) کاروبار میں پیسے لگانے کے بارے میں ہم پہلے فتویٰ حاصل کرچکے ہیں اس لیے فی الوقت ہمیں اس بارے میں جواب نہیں چاہیے۔ (2)  جو بھائی  بیماری کی وجہ سے فوت ہوئے ان کا علاج مشترکہ ترکہ سے کرایا گیا ، بڑے بھائی کے پاس ترکہ کا مال تھا وہی ان کا علاج اس ترکہ سے کروارہے تھے چونکہ سب بھائی  مشترک تھے لیکن اس بھائی کے ذمے سب کام کرنے ہوتے تھے اور وہ  گھر کا بڑا بھی تھا اگرچہ  کچھ بھائی نابالغ اور کچھ اپنے بھائی کے تابع تھے لیکن اب سب بھائی بہن فوت شدہ بھائی پر والد کے ترکہ میں سے علاج کرنے پر رضامند ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ سب ورثاء تقسیم کے وقت بالغ ہیں اور بھائی  کے علاج پر ہونے والے خرچ پر راضی بھی ہیں اس لیے موجودہ کل ترکہ کے 768 حصے کیے جائیں گے جن میں سے والدہ کو 110 حصے (14.32 فیصد)، 6 بیٹوں میں سے ہر بیٹے کو 94 حصے (12.23 فیصد فی کس) اور 2 بیٹیوں میں سے ہر بیٹی کو 47 حصے (6.11 فیصد فی کس) ملیں گے۔

صورت تقسیم درج ذیل ہے:

8×16=128×6=768

بیویبیٹابیٹابیٹابیٹابیٹابیٹابیٹابیٹیبیٹی
8/1عصبہ
1×167×16
16112
16×61414141414141477
9614×614×614×614×614×614×67×67×6
968484848484844242

6×14=846                                                                              ما فی الید:114

والدہبھائیبھائیبھائیبھائیبھائیبھائیبہنبہن
6/1عصبہ
1×145×14=70
1410101010101055

الاحیاء:      بیوی     بیٹا      بیٹا      بیٹا      بیٹا      بیٹا      بیٹا      بیٹی     بیٹی

96    84    84    84    84    84    84    42    42

والدہ    بھائی    بھائی    بھائی    بھائی    بھائی    بھائی    بہن     بہن

14    10    10    10    10    10    10    5      5

 

 

ہر وارث کو ملنے والے کُل حصے:

110  94    94    94    94    94    94    47    47

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved