• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مردانہ ٹائمنگ والی گولیاں ،کیپسولز اور کریمیں سپلائی کرنا

  • فتوی نمبر: 30-166
  • تاریخ: 23 جنوری 2024

استفتاء

ہم میڈیسن سپلائی کا کام کرتے ہیں، جہاں ہم دوسری میڈیسن سپلائی کرتے ہیں وہاں ہمارے کسٹمر ہم سے یہ بھی ڈیمانڈ کرتے ہیں کہ ہمیں مردانہ ٹائمنگ والی میڈیسن بھی دیا کریں اور کسٹمر بہت اصرار کرتے ہیں تو آپ سے گزارش ہے کہ اس بارے میں شرعی مسئلہ بتا دیں کہ ایسی میڈیسن گولیاں ،کیپسولز اور کریمیں وغیرہ سپلائی کر سکتے ہیں یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مردانہ ٹائمنگ والی گولیاں ،کیپسولز اور کریمیں سپلائی کرنا جائز ہے۔ البتہ جس شخص کے بارے میں یہ معلوم ہو یا غالب گمان ہو  کہ وہ اسے بدکاری میں  استعمال کرے گا اس کو بیچنا جائز نہیں۔

جوہرۃ النیرۃ(2/172)میں ہے:

(ويكره ‌بيع ‌السلاح في أيام الفتنة) معناه ممن يعرف أنه من أهل الفتنة كالخوارج والبغاة لأن في ذلك معونة علينا وإن كان لا يعرف أنه من أهل الفتنة فلا بأس بذلك.

فتاوی عثمانی(3/84)میں ہے:

سوال:روزے کے دوران بیکری کا سامان فروخت کرسکتے ہیں یا نہیں،اور پتہ ہوکہ یہ شخص روزے کی حالت میں بھی کھائے گا تو اسے بھی فروخت کرنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب:رمضان میں بیکری کا سامان فروخت کرنا جائزہے،البتہ جس شخص کے بارے میں یہ معلوم ہو کہ وہ بغیر کسی عذر کے دن کے وقت کھانے کے لیے خریدرہاہے اسے بیچنا جائز نہیں ہےمعلوم نہ ہو کہ کیا کرےگا تو جائز ہے۔

بہشتی زیور حصہ نہم، صفحہ 101میں ہے:

فلک سیر بغرض امساک حلال بقدر غیر منشی کھانا درست ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved