- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 30-117
- تاریخ: اگست 16, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
ایک شخص کے ورثاء میں ایک بیوہ، تین بیٹیاں ،ایک بھائی اور ایک بہن ہے۔مذکورہ ورثاء میں وراثت کی تقسیم کا کیا طریقہ کار ہو گا ؟قرآن وسنت کی روشنی میں راہنمائی فرمائیں۔
نوٹ: مذکورہ شخص کے والدین اس سے پہلے ہی فوت ہوچکے تھے۔ مرحوم کی وفات کے وقت صرف یہی ورثاء موجود تھے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحوم کی وراثت کے 72 حصے کیے جائیں گے جن میں سے بیوی کو 9 حصے( 12.5فیصد)، تین بیٹیوں میں سے ہر بیٹی کو 16 حصے( 22.22 فیصد فی کس)، بھائی کو 10 حصے( 13.88 فیصد) اور بہن کو 5 حصے (6.94فیصد) ملیں گے۔
تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:
24×3=72
بیوی | 3بیٹیاں | 1بھائی | 1بہن |
*** | *** | *** | |
3 | 16 | 5 | |
3×3 | 16×3 | 5×3 | |
9 | 48 | 15 | |
16+16+16 | 10 | 5 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved