- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 30-174
- تاریخ: اگست 16, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
ایک عورت کا انتقال ہو گیا اس نے اپنے پسماندگان میں اپنے شوہر اپنے ماں اور باپ اور اپنی چار بیٹیوں کو چھوڑا اس کے علاوہ مرحومہ کا ایک سگا بھائی بھی موجود ہے۔ مرحومہ کی والدہ کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ہے۔ مرحومہ کے ترکے کی شرعی تقسیم کس طرح ہوگی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحومہ کی وراثت کو 15 حصوں میں تقسیم کیا جائے گا جن میں سے 3 حصے (20 فیصد) شوہر کو، 2 حصے(13.33 فیصد ) والد کو،2 حصے (13.33 فیصد ) والدہ کو اور 2،2 حصے (13.33 فیصد فی کس) ہر بیٹی کو ملیں گے اور مرحومہ کے بھائی کو اس وراثت میں سے کچھ نہ ملے گا۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
مسئلہ:12 عول15
شوہر | باپ | ماں | 4بیٹیاں | بھائی |
*** | سدس مع العصبہ | سدس | *** | محروم |
3 | 2 | 2 | 8 | |
2+2+2+2 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved