• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تھوڑی تھوڑی زکوٰة ادا کرنا

استفتاء

***اپنے مال کی زکوٰة ادا کرتا ہے اور باقاعدگی سے ادا کرتا ہے، لیکن اس کے لیے کاروباری حالات کی وجہ سے یہ  نہیں ہوتا کہ وہ فوری طور سے ساری زکوٰة ادا کر دے۔ اس لیے اس کو درج ذیل دو طریقوں میں سے ایک طریقہ اختیار کرنا پڑتا ہے:

۱۔ سال پورا ہونے سے پہلے ہی وہ تھوڑی تھوڑی کر کے زکوٰة ادا کرتا رہتا ہے اور سال پورا ہونے پر وہ حساب کر لیتا ہے، کہ آج زکوٰة کتنی بنتی ہے۔ اگر پوری ہوتو فبہا ورنہ کمی پوری کر دیتا ہے۔

۲۔ دوسری صورت یہ ہے کہ وہ سال پورا ہونے سے پوری یکمشت ادا نہیں کرتا بلکہ تھوڑی تھوڑی کر کے دیتا رہتا ہے، البتہ واجب زکوٰہ کا حساب سال پورا ہونے پر کر لیا کرتا ہے مثلاً اگر تب 50 ہزار تھی تو تھوڑا تھوڑا کر کے پچاس ہزار پورے کر دیتا ہے۔

کیا ***کے لیے زکوٰة کی ادائیگی کے یہ طریقے درست ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

زکوٰة کی ادائیگی کے مذکورہ دونوں طریقے درست ہیں۔

ففي اي وقت أدی يكون مودياً للواجب. (رد المحتار: 2/ 271)

يجوز تعجيل الزكاة بعد ملك النصاب و لا يجوز قبله كذا في الخلاصة (هندية، كتاب الزكاة: 1/ 176)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved