• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

وقت سے پہلے اذان پر روزہ افطار کرنا

استفتاء

رمضان کے اخیر عشرہ میں ایک دن مؤذن نے مغرب کی اذان دائمی کلینڈر کے وقت سے تین منٹ پہلے دے دی، لوگوں نے اذان پر روزہ افطار کر لیا، اور مسجد میں بیٹھے معتکف حضرات نے بھی روزہ افطار کر لیا۔

1۔ تو کیا اب روزہ پورا ہو گیا یا قضا کرنی پڑے گی؟

جبکہ اسی دن مغرب کی نماز کے بعد امام مسجد نے لوگوں کو روزہ قضا کرنے کا کہہ بھی دیا اعلان کر کے، کہ جن لوگوں نے اس اذان پر روزہ افطار کیا ہے وہ ایک روزے کی قضا کر لینا رمضان کے بعد۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں جن لوگوں نے اس اذان پر روزہ افطار کیا تو ان کا روزہ ٹوٹ گیا، ان لوگوں کو دوبارہ ایک قضا روزہ رکھنا لازم ہے۔

(أو  تسحر أو أفطر يظن اليوم) الوقت الذي أكل فيه (ليلاٍ و) الحال أن (الفجر طالع و الشمس لم تغرب) ….. (قضی فقط). (رد المحتار: 4/  436) فقط و الله تعالی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved