• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

آنکھ میں دوائی ڈالنا

استفتاء

میری آنکھیں دُکھتی ہیں اور ایک آنکھ میں رسولی نما زخم ہے جس میں ڈراپس بھی ڈالنے پڑتے ہیں، اور دو تین دفعہ دن میں آنکھ کے اندر ٹیوب بھی لگانی پڑتی ہے۔ اس حالت میں ایک دو دفعہ کی تو شاید گنجائش ہو، لیکن مستقل ایسا کرنا روزہ کی حالت میں کیسا ہے؟ یا پھر میں روزہ رکھنا ہی چھوڑ دوں؟ جو حکم ہو اس سے مطلع فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آنکھ میں دوائی ڈالنے کی وجہ سے روزہ میں کوئی فرق نہیں آتا، چاہے بار بار ہی کیوں نہ ڈالنی پڑے۔

إذا أكل الصائم أو شرب ناسياً …. (إلی أن قال) أو ادهن أو اكتحل أو احتجم و إن وجد طعمه في حلقه. قال علامة ابن عابدين رحمه الله تحت قوله (و إن وجد طعمه في حلقه) إن طعم الكحل أو الدهن كما في السراج و كذا لو بزق فوجد لونه في الأصح (بحر). قال في النهر لأن الموجود في حلقه أثر داخل من المسام الذي هو خلل البدن و المفطر إنما هو الداخل من المنافذ للاتفاق علی ان من اغتسل في ماء فوجد برده في باطنه أنه لا يفطر و سيأتي أن كلا من الكحل و الدهن غير مكروه. (رد المحتار: 3/ 421) فقط و الله أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved