• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

قومی بچت سرٹیفکیٹ خریدنا

استفتاء

جب میں چار سال کی تھی میرے والد صاحب نے میرے نام سے قومی بچت سرٹیفیکیٹ خریدے تھے، کچھ عرصے کے بعد وہ ان کے بارے میں بھول گئے، اس عرصے میں منافع خود بخود ان سرٹیفیکیٹس میں شامل ہوتا رہا، 25 سال بعد (میری شادی کے بعد) ان کو یاد آیا تو انہوں نے وہ بیچ دیے اور جو چیک ملا وہ اپنے اور میرے جوائنٹ اکاؤنٹ میں جمع کروا دیا اور جتنی رقم ان سرٹیفیکیٹس سے ملی تھی وہ مجھ کو کہا کہ تم اس اکاؤنٹ سے لے لو یا تمہاری ہے۔ سوال یہ ہے کہ

1۔ کیا قومی بچت سرٹیفیکیٹ لینا درست ہے؟

2۔ کیا یہ سرٹیفیکیٹ میری ملکیت تھے اور کیا اس سے ملنے والی رقم میری تصور کی جائے گی؟

3۔ اگر سوال نمبر 2 کا جواب نفی میں ہے تو کیا مجھ کو دی ہوئی رقم استعمال کرنا درست ہے؟

4۔ اگر یہ رقم استعمال کرنا جائز نہیں تو اس رقم کا کیا کرنا چاہیے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ یہ سرٹیفیکیٹ لینا جائز نہیں۔

2۔ مذکورہ سرٹیفیکیٹ آپ کی ملکیت ہیں۔

3-4۔ اپنی اصل رقم لے سکتے ہیں، باقی کو صدقہ کرنا ضروری ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved