• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

پلاٹوں کی وجہ سے حج فرض ہونا

استفتاء

کیا میرے اوپر حج فرض ہے؟ میرے پاس کوئی نقد جمع نہیں ہے۔ البتہ میں نے دو پلاٹ کی فائلیں خرید رکھی ہیں جن کی آدھی قیمت تقریباً 24 لاکھ روپے میں ادا کر چکا ہوں اور اتنی ہی رقم ابھی قسطوں کی صورت میں مجھ پر واجب الادا ہے۔ اگر آج وہ فائلیں میں فروخت کروں تو تقریباً بیس لاکھ روپے کی بچت ہو گی۔ پلاٹوں کے بارے میں میرا ارادہ یہ ہے کہ ایک کو بیچوں گا اور اس کی رقم سے دوسرے پلاٹ پر مکان بناؤں گا۔ فی الحال میں کرائے کے مکان میں رہائش پذیر ہوں۔ میری بیوی کے پاس چھ لاکھ کے قریب مالیت ہے جو ہم نے انوسٹ میں لگا رکھی ہے۔ میں خود سرکاری ملازم ہوں گذر اوقات تنخواہ سے ہو جاتا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

چونكہ آپ کے پاس پلاٹوں کی شکل میں اتنی مالیت ہے کہ آپ اسے اگر بیچیں تو حج کر سکتے ہیں اس لیے آپ پر حج فرض ہو گیا ہے۔ جتنی جلدی ممکن ہو فریضے کو ادا کریں۔

البحرالرائق (2/549) میں ہے:

لا بد أن يكون محتاجاً إليه للسكنى فلا تثبت الاستطاعة بدار يسكنها وعبد يستخدمه وثياب يلبسها ومتاع يحتاج إليه، وتثبت الاستطاعة بدار لا يسكنها وعبد لا يستخدمه فعليه أن يبيعه ويحج بخلاف ما إذا كان سكنه وهو كبير يفضل عنه يمكنه بيعه والاكتفاء بما دونه ببعض ثمنه ويحج بالفضل……………………………….. فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved