• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

معتدہ کی بہن سے نکاح

استفتاء

میرا نام*** ہے میری تین بیٹیاں ہیں، میرے میاں آج سے دو ماہ پہلے میری چھوٹی بہن*** کو اغواء کر کے لے گئے، جبکہ ہمارے آپس میں گھریلو حالات بہت اچھے تھے، کچھ عرصہ تک ان کے  گھر والے مجھے دھمکیاں دیتے رہے اور لالچ دیتے رہے کہ ہم تمہاری بہن کو نہیں دیں گے اور تم ہمارے پاس آ جاؤ، تمہیں گھر اور خرچہ دیں گے۔ جبکہ اسلامی رو سے دو بہنیں ایک گھر میں نہیں رہ سکتی۔ ہم نے ان کے خلاف پرچہ کٹوا دیا ہے، اس لیے انہوں نے طلاق نامہ اور نکاح نامہ جعلی بنوایا ہے اور ساتھ یہ کہہ رہے ہیں کہ*** امید سے ہے تقریباً اس کو چھ ماہ ہو گئے ہیں۔ اگر یہ امید سے ہے تو کیا اس کا نکاح اور میری طلاق ہو چکی ہے جبکہ اسے اغواء ہوئے دو ماہ ہو گئے ہیں۔

نوٹ: طلاق کے دوسرے تیسرے دن انہوں نے میری بہن سے نکاح کیا۔ کیا مذکورہ صورت میں مجھے طلاق ہو گئی یا نہیں؟ اور میری بہن کا نکاح ہوا یا نہیں؟

الفاظ طلاق: ………*** کو طلاق ثلاثہ دے کر اپنی زوجیت سے فارغ کرتا ہوں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ مذکورہ صورت میں بیوی کو تینوں طلاقیں ہو گئیں، چاہے طلاق سرکاری کاغذ پر لکھی ہو یا سادے کاغذ پر لکھی ہو۔ عورت شوہر

کے لیے مکمل طور پر حرام ہو گئی ہے اب نہ صلح ہو سکتی ہے اور نہ رجوع ہو سکتا ہے۔

2۔ بیوی کی بہن سے نکاح فاسد ہوا کیونکہ ایک بہن کی عدت میں شوہر کا دوسری بہن سے نکاح نہیں ہو سکتا۔ (عالمگیری: 1/ 297) فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved