• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

اکٹھی دو بہنوں کا ایک شخص کے نکاح میں ہونا

استفتاء

دو بچیاں جڑواں پیدا ہوئی اور وہ پشت پر سے یا پہلو سے اس طرح جڑی ہوئیں ہیں کہ علیحدہ کرنے پر دونوں کا مر جانا یقینی ہو تو ان دونوں بہنوں کو ایک ہی مرد سے شادی کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے؟ اگر اجازت ہے تو اس کی دلیل اور نذیر کیا ہے؟ اگر یہ قیاس سے ثابت ہے تو مقیس علیہ کیا ہے؟ کافی و وافی وضاحت فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں دونوں بہنوں کی ایک ہی مرد سے شادی کرنا نا جائز اور حرام ہے۔ قرآن پاک میں ہے:

حرمت عليكم امهاتكم … و ان تجمعوا بين الاختين. (سورة النساء: ۲۳)

ترجمہ: حرام کی گئیں تم پر تمہاری مائیں ۔۔۔ اور یہ کہ تم جمع کرو (نکاح میں) دو بہنوں کو۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved