• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

شوہر کا عدالتی خلع پر دستخط کرنا

استفتاء

لڑکی نے خلع کے لیے کورٹ سے رجوع کیا اور کورٹ نے دونوں (میاں بیوی) کو بلا کر لڑکی کو خلع کی ڈگری جاری کر دی۔

1۔ کیا اس ڈگری پر طلاق بائنہ پڑ گئی؟

2۔ یا کیا اس ڈگری پر نکاح فسخ ہو گیا؟

3۔ عدالت میں جج نے جب شوہر سے اس کا مؤقف پوچھا تو اس کے وکیل نے جواب دیا کہ "جیسے ان کا ارادہ ہے ہم ہر طرح کا Compromise کرنے کو تیار ہیں۔” کیا یہ الفاظ شوہر کی طلاق کی رضا مندی کو ظاہر کرتے ہیں یا نہیں؟

4۔ کیا درج ذیل صورتیں شرعی وجوہات بن سکتی ہیں، جن پر فسخ نکاح ہو سکے؟

الف: شوہر کا بیوی کو بلا وجہ مارنا۔

ب: بنیادی ضروریات  زندگی مہیا کرنے میں غفلت برتنا۔

ج: بچوں کے علاج معالجے کے لیے پیسے نہ دینا۔

د: بیوی ایک سال سے اپنے والدین کے گھر ہے اور اس دوران تمام خرچہ والدین کر  رہے ہیں، بشمول بچوں کے۔

تنقیح: عدالت کی مکمل کاروائی کی کاپی فراہم کریں۔

جواب: منسلک کر دی گئی ہے۔

وضاحت: عدالت کے 13- 1- 26 فیصلہ پر شوہر نے دستخط کیے ہیں اور نشانِ انگوٹھا ثبت کیا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

منسلکہ کاغذات میں اگرچہ مکمل عدالتی کاروائی کا تذکرہ نہیں، لیکن جب شوہر نے عدالتی خلع پر اپنے دستخط کر دیے تو خلع ہو گیا اور ایک طلاق بائن پڑ گئی۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved