• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مختلف اوقات میں دی ہوئی طلاقیں

استفتاء

جب میرا بڑا بیٹا سال یا ڈیڑھ سال کا تھا تب اس نے بہت مارا اور تین بار "طلاق طلاق طلاق” کہا۔ پھر دوسرا بیٹا ہوا، تب  بھی

اس نے اتنا مارا کہ مجھے برہنہ کر دیا اور طلاق کا لفظ تین بار کہا۔ پہلی بار جب کہا تو اس کی ماں پاس تھی، دوسری بار جب یہ واقعہ ہوا تو سب گھر والے تھے۔ اور اب تیسری بار اس نے سب کے سامنے کہا کہ "میں اپنے خدا کو حاضر و ناظر جان کر کہتا ہوں کہ میں نے تمہیں فارغ کیا، فارغ کیا، فارغ کیا”۔ 2013- 4- 21 کی رات۔ میں اپنے خدا کو حاضر  ناظر جان کر یہ سب کچھ لکھ رہی ہوں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں عورت کے بیان کے مطابق تینوں طلاقیں پہلی ہی دفعہ واقع ہو چکی تھیں۔ اب نہ صلح ہو سکتی ہے اور نہ ہی رجوع کی گنجائش ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved