• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

جرمانہ

استفتاء

غلہ منڈی میں اگر ایک آڑھتی دوسرے سے مال خریدے اور جب مال وصول ہونے کے بعد اپنے پاس وزن کرنے کی صورت میں مال کم معلوم ہو تو وہ تحقیق اس طرح کرے گا کہ بیچنے والے آڑھتی سے ریکارڈ لے گا جس کے مطابق اس نے زمیندار سے مال خریدا ہے۔ اگر دھوکہ پایا گیا یعنی زمیندار سے تو کم وزن لیا گیا مثلاً 40 کلو لیا گیا لیکن آگے 44 کلو کہہ کر فروخت کر دیا گیا تو ایسی صورت حال میں اس پر منڈی کے اصول کے مطابق گیارہ گنا جرمانہ کیا جاتا ہے۔

ایسا کبھی غلطی سے بھی ہو جاتا ہے مثلاً وزن 40 کلو ہی تھا لیکن بل بنانے میں غلطی ہو گئی اور 44کلو کا بل بنا دیا، تو فروخت کنندہ آڑھتی خریدار آڑھتی کو بل دکھائے گا کہ ہم نے زمیندار کو بھی 44 کلو کا بل ہی دیا ہے یہ غلطی ہمارے مزدور سے کام کرتے ہوئے ہوئی ہے۔ تو اس پر وہ جرمانہ نہیں کر سکتا کیونکہ فروخت کنندہ نے  زمیندار کو بھی 44کلو کے حساب سے پیمنٹ کی ہے تو معلوم ہوا ایسا غلطی سے ہوا ہے جان بوجھ کر نہیں ہوا۔

کیا دھوکہ پایا جانے کی صورت میں دھوکہ دینے والے پر جرمانہ عائد کرنا جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

دھوکہ دینے والے آڑھتی سے اپنا حق پوراوصول کرنا یعنی مطلوبہ مقدار سے جتنا وزن کم نکلا ہے اتنا وزن پورا کرانا یا اگر کل رقم ادا کر دی ہو تو اس زائد وزن کی بقدر رقم واپس لینا تو شرعاً درست ہے، لیکن منڈی کے اصول کے مطابق ایسی صورت میں گیارہ گنا جرمانہ عائد کرنا شرعاً درست نہیں لہٰذا اس سے اجتناب کیا جائے۔ البتہ اس صورت میں یہ کیا جا سکتا ہے کہ دھوکہ دینے والے آڑھتی کو تنبیہ کرنے کے لیے اس سے کچھ عرصہ کے لیے معاملات ختم کر دیے جائیں اور غلہ منڈی کی یونین دھوکہ دینے والے آڑھتی کی رکنیت کچھ عرصہ کے لیے منسوخ کر دیں۔ …………………………………………… واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved