• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

شوہر سے علیحدہ رہنے والی بیوی کے لیے طلاق کی صورت میں عدت کا حکم

استفتاء

ایک شخص (***) شادی شدہ ہے، اور دو تین سال سے باہر دوسرے ملک میں ہے اور اس کی اہلیہ یہیں پاکستان میں ہے۔ دونوں میاں بیوی دو سال سے آپس میں نہیں ملے۔ اب ***نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے کسی واسطے سے، تو اس حالت میں بیوی پر عدت گذارنا ہے یا نہیں؟

نوٹ: صراحتاً تین طلاقیں دی ہیں، الفاظ یہ ہیں "میں نے تمہیں طلاق دی”۔ شادی آٹھ سال پہلے ہوئی اور 6-5 سال ساتھ رہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تین حیض عدت گذارنا واجب ہے۔

(و هي في) حق (حرة) و لو كتابية تحت مسلم (تحيض لطلاق) و لو رجعياً (أو فسخ) بجميع أسبابه و منه الفرقة بتقبيل ابن الزوج. نهر (بعد الدخوال حقيقة أو حكماً) أسقطه في الشرح و جزم بأن قوله الآتي: "إن وطئت” راجع للجميع (ثلاث حيض كوامل) لعدم تجزئ الحيضة. (الدر المختار: 5/ 84- 183) فقط و الله تعالی أعلم

 

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved