• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کلائنٹ کے آمادہ ہوجانے کے بعد اس کے ساتھ معاملہ

استفتاء

کلائنٹ(کنٹریکٹر یا کنسٹرکشن کمپنی) اگر پی کمپنی سے مال لینے پر آمادہ ہو جائے تو پی کمپنی اسے پرائس لسٹ بھیجتی ہے جس میں مختلف سامان کی قیمتیں لکھی ہوتی ہیں اور اس میں یہ بھی لکھا ہوتا ہے کہ اس سامان کی قیمتوں میں مخصوص تناسب سے ڈسکائونٹ بھی کیا جائے گا۔ اس پرائس لسٹ میں وقتاً فوقتاً تبدیلی بھی آتی رہتی ہے یعنی جب مارکیٹ میں ریٹس بدلتے ہیں تو پرائس لسٹ میں موجود اشیاء کی قیمتیں اور ڈسکائونٹ کا تناسب بھی بدلتا رہتا ہے جو کہ کنٹریکٹرز کو بتا دیا جاتا ہے۔ چنانچہ کنٹریکٹر پرائس لسٹ دیکھ کر پی کمپنی سے کوٹیشن لیتا ہے اور پھر پی کمپنی کو مطلوبہ سامان کا آرڈر دے دیتا ہے۔ پی کمپنی اس کنٹریکٹر کا اپنے سسٹم میںایک اکائونٹ کھول لیتی ہے پھر آئندہ اس کنٹریکٹر نے جب بھی مال منگوانا ہو تو وہ P.O بھیج کر مال منگواتا رہتا ہے۔ پی کمپنی عموماً ایڈوانس پیمنٹ لیتی ہے ایڈوانس کا مطلب یہ ہے کہ مال سائٹ(کام کی جگہ)پر پہنچنے سے پہلے پہلے کلائنٹ کی طرف سے ادائیگی ہو جائے۔ یا اگر کلائنٹ نے ادھار پر مال منگوایا ہے تو وہ Post dated چیک دے دے، اسے بھی ایڈوانس پیمنٹ سمجھا جاتا ہے۔ اگر مال سائٹ پر پہنچ جائے اور کلائنٹ مال وصول کرنے کے بعد ادائیگی کرے تو اسے ایڈوانس پیمنٹ نہیں کہا جاتا۔ چنانچہ کنٹریکٹر سے ایڈوانس پیمنٹ لینے کے بعد مال اسے ڈیلیور کر دیا جاتا ہے اور اس مال کا بل اسے دے دیا جاتا ہے اور اس سے رسیونگ لے لی جاتی ہے۔ آیا مذکورہ طریقہ کار شرعاً درست ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ طریقہ کار شرعاً درست ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالٰی اعلم بالصواب

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved