• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ادھار پارٹی

استفتاء

*** اپنا مال ڈیلروں کو فروخت کرتی ہے پھر آگے عام گاہکوں کو وہ خود فروخت کرتے ہیں بعض پارٹیوں (ڈیلرز) کو پی کمپنی ادھار (Credit) پر مال دیتی ہے مثلاً پی کمپنی انہیں 2 لاکھ کی حد (Limit) دے دیتی ہے کہ اس حد تک وہ ادھار مال منگوا سکتا ہے۔ اس سے اوپر اگر وہ مال منگوائے گا تو اس کی پوری ادائیگی (Full Payment) کرنی ہو گی۔ پھر بعض پارٹیوں سے  اس 2 لاکھ کی حد کا کچھ حصہ مثلاً(15%یا20%یا 50%تک بھی) مقرر کر لیا جاتا ہے کہ اس کی نقد ادائیگی کرنی ہو گی یعنی جس دن ریکوری والا بندہ اس کے پاس آئے گااسے  مقررہ  فیصد کی ادائیگی کرنی ہوگی ۔جبکہ بعض پارٹیوں سے ریکوری والے دن اس2 لاکھ کی حد کا کوئی حصہ نہیں لیا جاتا بلکہ وہ سارا کا ساراادھار ہوتا ہے ،بس صرف 2لاکھ سے اوپر والی رقم لی جاتی ہے ۔آیا مذکورہ طریقہ کار شرعاًدرست  ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اگر ادھار قیمت کی ادائیگی کا وقت متعین کر لیا جاتا ہے، مثلاً ہر ریکوری والے دن ادھار قیمت کا اتنا فیصد ادا کرنا ہو گا یا کل ادھار رقم فلاں وقت ادا کرنی ہو گی تو مذکورہ معاملہ شرعاً درست ہے۔

(1)  الهدایة: (٣/٢١) طبع: المصباح

 ویجوز البیع بثمن حال و مؤجل إذا کان الأجل معلوماً۔

(2) الشامیة (٧/١٤) طبع: دار المعرفة، بیروت

والخاصة معلومیة الاجل في البیع المؤجل و ثمنه. فقط والله تعالیٰ أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved