• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تو میری طرف سے آج بھی فارغ ہے، کل بھی فارغ ہے، مہینے سال کو فارغ ہی فارغ ہے

استفتاء

شوہر کا بیان

میں *** گواہی دیتا ہوں جو کہوں گا سچ کہوں گا۔ غصے کی حالت میں میں نے کہا ہے کہ  "اپنے بڑوں کو بولو جو بھی فیصلہ کرنا ہے کرو”۔ یکم رمضان کو اپنی بیوی کے والد سے کہا تھا غصے میں کہ "میری طرف سے آج بھی فارغ ہے اور کل بھی فارغ ہے”۔ اس کے بعد بیوی نے کہا تھا کہ اگر آپ نے مجھے رکھنا نہیں چاہتے تو میں بھی آپ کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی۔

وضاحت: "فارغ ہے” کے جو الفاظ شوہر نے کہے تھے بیوی کے والد سے، اس میں شوہر کی نیت بقول شوہر طلاق کی نیت نہیں تھی، اس کے علاوہ شوہر نے کبھی کسی موقع پر طلاق کے الفاظ نہیں کہے تھے۔

بیوی کا بیان

میرا نام رخسانہ بشیر ہے، میری شادی کو بارہ سال ہو چکے ہیں، جس میں میرے شوہر میرے ساتھ اچھے طریقے سے نہیں رہے، اور ہماری لڑائی چلتی رہتی تھی، میرے شوہر***نے یکم رمضان کو مجھے میرے ابو کے گھر میں اخراجات کی بات کرتے ہوئے یہ الفاظ بولے کہ "میں ذمہ داری نہیں اٹھا سکتا کہ تو میری طرف سے آج بھی فارغ ہے، کل بھی فارغ ہے، مہینے سال کو فارغ ہی فارغ ہے،میں تجھے سکون نہیں لینے دوں گا، جب تک میں مر نہ جاؤں” اور اس طرح کے گول الفاظ جو یہ بول چکے ہیں اور بولتے بھی ہیں مثلاً "جا اپنے میکے میں ہی جا کر بیٹھ، میرا تیرا کوئی واسطہ نہیں”، اب لے کر آئے ہیں تو کہتے ہیں کہ صرف بچوں کے لیے لایا ہوں، جب بیمار ہو جاؤں تو علاج تو دور کی بات پوچھتا بھی نہیں، میرا شوہر میرے لیے کوئی چیز لانے کو تیار نہیں، صرف بچوں کے لیے لاتے ہیں، میرے والدین کہتے ہیں کہ اگر یہ الفاظ بولے ہیں تو کوئی بات نہیں، اخراجات نہیں پورے کرتا تو کوئی بات نہیں، رہو اسی کے ساتھ، میرے شوہر کہتے ہیں کہ نہ تجھے چھوڑوں گا، ایسے ہی اذیت دوں گا، جب میرے شوہر نے یہ الفاظ بولے تو اس کے بعد تین ماہ میں اپنے والدین کے گھر رہی ہوں اور والدین نے زبردستی بھیج دیا کہ شاید ٹھیک ہو جائے، اور ایک سال سے ہمارے درمیان کوئی ازدواجی تعلقات نہیں ہیں۔ محترم مفتی صاحب اب آپ ہمارے سارے حالات و واقعات کو سامنے رکھتے ہوئے کوئی بہتر حل تجویز فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں عورت پر ایک طلاق بائنہ واقع ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے پہلا نکاح ختم ہو گیا ہے، اب اگر مرد و عورت دوبارہ اکٹھے رہنا چاہیں تو نئے مہر کے ساتھ دو گواہوں کی موجودگی میں دوبارہ نکاح کر کے رہ سکتے ہیں۔

توجیہ: مرد کے یہ الفاظ ” تو میری طرف سے آج بھی فارغ ہے، کل بھی فارغ ہے، مہینے سال کو فارغ ہی فارغ ہے” کنایات کی تیسری قسم میں سے ہیں، جن کا حکم یہ ہے کہ مرد اگر غصے کی حالت میں یہ الفاظ کہے تو بیوی کے حق میں طلاق واقع ہو جاتی ہے۔ نیز "تو میری طرف سے فارغ ہے” کے بعد جتنے بھی الفاظ ہیں ان سے کوئی نئی طلاق واقع نہیں ہوئی، کیونکہ یہ پہلی طلاق ہی کی خبر ہیں۔

(لا) يلحق البائن (البائن) إذا أمكن جعله إخباراً عن الأول كأنت بائن بائن أو أبنتك بتطليقة فلا يقع، لأنه إخبار فلا ضرورة في جعله إنشاء، بخلاف أبنتك بأخری أو بأنت طالق أو قال نويت البينونة الكبری لتعذر حمله علی الإخبار فيجعل إنشاء. فقط و الله تعالی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved