- فتوی نمبر: 9-256
- تاریخ: 24 دسمبر 2016
استفتاء
***میں اساتذہ کے لئے اگرچہ تعلیم کا کوئی خاص طریقِ کار متعین نہیں ہے، لیکن چند امور ایسے ہیں جن کی عام طور پر رعایت رکھی جاتی ہے۔ مثلا کچھ عرصہ کے بعد پڑھائے گئے امور کی دہرائی (Revision) کروانا، ٹیسٹ اور امتحانات وغیرہ کا انعقاد کرتے رہنا۔ لیکن یہ امور بھی طالب علم کے ساتھ معاہدہ میں شامل نہیں ہوتے۔ اگرچہ یہ امور دیواروں وغیرہ پر لکھے ہوتے ہیں کہ ***میں فلاں فلاں سرگرمیاں ہوتی ہیں مگر طالب علم کے ساتھ ان کا معاہدہ نہیں ہوتا اور ان پر طالب علم زیادہ توجہ بھی نہیں دیتا۔ لہٰذا جو امور معاہدہ کا حصہ تو نہ ہوں لیکن دیواروں پر بطور اشتہار لکھے گئے ہوں تو کیا ان امور کی پابندی کرنا بھی اسکول پر لازم ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جن امور کا ذکر معاہدہ میں صراحتاً نہ ہو لیکن دیواروں پر بطور اشتہار لکھے گئے ہوں اور تعلیم کی بہتری میں ممد و معاون ہوں، ان کی پابندی بھی اسکول پر لازم ہے کیونکہ عرفاً یہ بھی معاہدہ کا حصہ ہی ہیں اور ان کے نہ کرنے سے تعلیمی کمزوری رہ جاتی ہے۔
(١) . لما في رد المختار (٥/٢٧٧) ایچ ایم سعید:
المواعید قد تکون لازمة لحاجة الناس وهذا الصحیح کما في الکافي والخانیة الخ.
(٢). وفي شرح المجلة لخالد أتاسی (١/٢٣٨) رشیدیة:
(المادة ٨٤): المواعیدبصور التعالیق تکون لازمة… فإذا کان ذلک الأمر غیر واجب علیه لا یلزمه بمجرد الوعد، لأن الوعد لا یغیر الأمور الاختیاریة إلی الوجوب واللزوم.
…………………………………………… واللّٰه تعالیٰ اعلم بالصواب
© Copyright 2024, All Rights Reserved