• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

"تم میری طرف سے فارغ ہو” کے الفاظ کئی مرتبہ بیوی کو کہنا

استفتاء

علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کیا فرماتے ہیں کہ میرے خاوند جب بھی مجھ سے لڑتے ہیں، مجھے کہتے ہیں کہ "تم میری طرف سے فارغ ہو”، کئی بار  کہ چکے ہیں کہ "اگر تم نے یہ نہ کیا تو فارغ ہے”۔ اب وہ چار سال سے غیر قانونی طور پر بیرون ملک گئے ہوئے ہیں، مگر پھر بھی اکثر فون پر مجھ سے لڑتے جھگڑتے رہتے ہیں۔ مجھے نان و نفقہ بھی نہیں دیتے، میرے تین بچے ہیں، میں آجکل اپنے والدین کے گھر میں رہتی ہوں، ابھی چند دن ہوئے مجھے پھر فون کیا کہ میرے بچے میرے بھائی کے ساتھ بھجوا دو، ورنہ تجھے فارغ کر دوں گا۔ میں نے اپنے بچے بھجوانے سے انکار کر دیا، تو مجھے کہا کہ "آج سے تم میری طرف سے فارغ ہو، آج سے لنک ختم، اب بطور میاں بیوی ہمارا رشتہ نہیں رہا”۔ میں نے کہا کہ پتہ ہے تم کیا کہہ رہے ہو، اس کا مطلب کیا ہے؟ اس نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ کیا مطلب ہے۔ اپنے والد اور بھائیوں سے کہو کہ وہ علماء سے پوچھ لیں کہ اس کا مطلب کیا ہے؟ میں نے جب کبھی نان و نفقہ کا مطالبہ کیا، تو مجھے کہا کہ جاؤ، جو دے سکتا ہے اس کے پاس چلی جاؤ۔ مفتی صاحت کیا مذکورہ صورت میں مجھے طلاق ہوئی یا نہیں؟ جبکہ میرے شوہر نے آج تک کبھی بھی طلاق کے صریح اور واضح الفاظ نہیں بولے۔ براہ مہربانی شریعت کی رُو سے میری رہنمائی فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ایک طلاق بائنہ واقع ہو چکی ہے۔ پہلا نکاح ختم ہو گیا ہے، عدت گذارنے کے بعد عورت دوسری جگہ نکاح کر سکتی ہے، میاں بیوی دوبارہ اکٹھے رہنا چاہیں تو اس کے لیے باقاعدہ دوبارہ نکاح کرنا ضروری ہو گا۔

نوٹ: مذکورہ صورت میں عدت گذر چکی ہے، اس لیے فی الحال نکاح کرنا چاہیں تو بھی کر سکتی ہیں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved