• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

لیبارٹری ٹیسٹ کے گذشتہ اور آئندہ ہونے والے اخراجات سے متعلق

استفتاء

ادارہ نے **** کے تعلیمی  سال میں او لیول میں فوڈ اینڈ  نیوٹریشن  مضمون  انتظامیہ کی رضامندی سے شروع کیا ۔ اس مضمون کے  عملی تجربات کے لیے لیبارٹری کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ دوسرے سال  ۲۰۱۵- ۲۰۱۶ کے تعلیمی سال میں  انتظامیہ نے  لیبارٹری بنانے کا جو  وعدہ کیا تھا ،  اس کو مالی مشکلات اور کثیر اخراجات کی وجہ سے  ایفاء نہیں کیا جا سکا۔ چونکہ طالبات ایک تعلیمی سال اس مضمون پر لگا چکی تھیں  ،  اس لیے اس محنت کو بچانے اور مضمون کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے  اِس مضمون کی معلمہ نے ادارے کے ساتھ تعاون کیا اور وہ اپنے گھر پر طالبات کے  والدین کی رضامندی کے ساتھ عملی تجربات کرواتی رہیں  اور معلمہ کے گھر جانے کیے ٹرانسپورٹ کا سلسلہ اُن ہی  میں سے ایک طالبہ کی گاڑی پر ہوتا رہا، چونکہ یہ سب معاملات باہمی تعاون اور رضامندی سے ہورہے تھے ،    اس لیے کسی قسم کے اخراجات کی ضرورت سامنے نہیں آئی  اور دوسرا سال بھی ختم ہوا۔ پھر**** کے تعلیمی سال  کی ابتداء میں  گزشتہ سالوں کے تجربے سے یہ بات سامنے آئی  کہ معلمہ کے گھر پر جو تجربات ہوتے ہیں  ،  ان میں جو اخراجات آتے ہیں،  ادارے کو اُ ن میں  معلمہ کے ساتھ تعاون  کرنا چاہیے ۔  جبکہ انتظامیہ یہ بات واضح کر چکی تھی  کہ مالی مشکلات کی وجہ سے اس مضمون کے اضافی اخراجات ادارہ برداشت نہیں کر سکتا۔

واضح رہے  کہ باقی تعلیمی اداروں میں  بھی جو طلباء و طالبات اس مضمون کا انتخاب کرتے ہیں  ،  وہ فیس کے علاوہ لیبارٹری کے اخراجات کی مد میں زائد رقم بھی ادا کرتے ہیں ۔

اب سوال یہ ہے کہ کیا ادارہ عملی تجربات کی مد میں والدین سے پیسے وصول کر سکتا ہے؟ واضح رہے کہ یہ رقم ادارہ  استعمال نہیں کرے گا بلکہ اس مضمون کی معلمہ کو دیے جائیں گے جن کے گھر عملی تجربات ہوتے ہیں۔

وضاحت مطلوب ہے:

گذشتہ تجربات کے اخراجات کی بابت سوال ہے یا آئندہ کے لیے ہے؟ اگر آئندہ کے لیے ہے تو ادارہ خود اپنی لیبارٹری کیوں نہیں بناتا؟

جواب وضاحت:

یہ سوال گزشتہ اخراجات کے بارے میں بھی ہے اور آئندہ کے لیے بھی۔انتظامیہ اپنی لیبارٹری بنانے کے اخراجات کی متحمل نہیں ہے۔اورآئندہ سالوں میں بھی بنانے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے-

چونکہ یہ مضمون بنات کے لیےعملی زندگی اور  گھر داری کے اعتبار سےبہت مفید اور کار آمد ہے اس لیے ادارہ معلمہ کے تعاون کے ساتھ جو صورت بیان کی گئی ہے اس میں جاری رکھنے کا خواہشمند ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ یہ سب معاملات باہمی تعاون و رضا مندی سے ہو رہے تھے اس لیے گذشتہ اخراجات کی مد میں طالبات یا ان کے والدین سے پیسے وصول کرنا درست نہیں۔ آئندہ کے لیے اس مد میں کتنی فیس لی جائے گی اس کی پہلے طالبات اور ان کے والدین کو اطلاع کر دی جائے پھر جو طالبہ اس مضمون کو رکھنا چاہے اس سے فیس لے لی جائے۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved