• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق رجعی کے بعد رجوع کا حکم، مہر کے مطالبے کا حکم

منک*** ولد*** کا نکاح 2004- 04- 16 کو*** ولد*** سے ہوا۔ نکاح کے چار سال

بعد رخصتی ہوئی تھی، ان چار سالوں میں فون پر بات ہوتی رہتی تھی، نکاح کے کچھ دن بعد ایک دن ایسا ہوا کہ میں اپنے ماموں کے گھر رات رکنے کی نیت سے گئی، وہاں میرے شوہر کا فون آیا کہ تم یہاں کیوں آئی ہو اور مجھ سے پوچھ کر کیوں  نہیں  آئیں، ابھی فوراً گھر جاؤ، میں نے کہا کہ اس وقت رات کے دو بج رہے ہیں میں صبح  چلی جاؤں گی، انہوں نے کہا کہ نہیں ابھی جاؤ، میں نے کہا کہ اتنی پابندی جو آپ لگا رہے ہیں تو ابھی تو ہماری شادی نہیں ہوئی، صرف نکاح ہوا ہے، میں اپنے ماں باپ کے گھر ہوں اور ان کی اجازت سے یہاں آئی ہوں، جب آپ کے گھر آجاؤں گی تو اتنی پابندی لگایئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر ایسا ہے تو تم پھر میری طرف سے آزاد ہو‘‘ میں یہ الفاظ سن کر ڈر گئی اور میں نے کہا کہ کیا کہہ رہے ہیں، ان الفاظ کا مطلب جانتے ہیں، ابھی آپ اتنی روک ٹوک کر رہے ہیں جب شادی ہو جائے گی تو پھر روک ٹوک کرنا۔ تو انہوں نے کہا کہ شادی تو اب ہو گی نہیں۔ پھر فون منقطع ہو گیا۔ پھر میں بہت پریشان ہوئی اور اگلے ہی دن ان سے فون پر رابطہ کیا، ان کو ان کی غلطی کا احساس کروایا اور وہ شرمندہ ہوئے اور مجھ سے معافی بھی مانگی اور کہا کہ آئندہ کبھی بھی ایسے نہیں بولیں گے۔ پھر چند سال بعد بغیر نکاح کے رخصتی ہوئی۔ سب کچھ صحیح تھا، ایک بٹیا ہو گیا، بیٹے کے دو سال بعد مجھے اپنے شوہر کی برائیوں کا پتا چلا جن کی وجہ سے پھر ہمارے بیچ ناچاقی ہو گئی اور میں اپنے ماں باپ کے گھر آگئی، یہ ناراضگی تقریباً ساڑھے تین سال رہی، بیچ میں ایک بار فون پر بات بھی ہوئی، انہوں نے معافی مانگی اور کہا میں اپنے بچے کی خاطر بری عادتیں چھوڑ دوں گا۔ مگر انہوں نے بہت بُرا کیا تھا جس کی وجہ سے میں اور میرے ماں باپ اتنی جلدی ان کو معاف نہ کر سکے، انہوں نے کافی عرصہ معافی کا اور صلح کا انتظار کیا مگر میری اور میرے ماں باپ کی مرضی نہیں تھی، پھر ایک دن انہوں نے طلاق کے کاغذات بھیج دیے، جن کی کاپی منسلک ہے، ان کاغذات کے مطابق تین مہینے کا وقت تھا دوبارہ رجوع کرنے کے لیے، جو اب گذر چکا ہے۔ آپ مجھے بتائیے کہ :

(1) کیا دوبارہ نکاح کی کوئی گنجائش ہے یا نہیں؟

(2) حق مہر لینا چاہیے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ مذکورہ صورت میں چونکہ ایک طلاق بائنہ ہوئی ہے اس لیے دوبارہ نکاح کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں۔

2۔ آپ کو حق مہر لینا چاہیے یا نہیں؟ یہ آپ کی اپنی صوابدید پر  مبنی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved