• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بذریعہ میل اور ایس ایم ایس طلاق دینا

استفتاء

جتنا مجھے بدنام کرنا تھا وہ کر لیا اور آپ کی معلومات کے لیے (عرض ہے کہ) مجھے کوئی فرق نہیں پرتا، آپ کا دو رخی چہرہ اللہ دیکھ رہا ہے، ایک رخ پر ای میل ، کسی ایک رخ پر پیچ اپ (جوڑ) کے طریقے اور ایک رخ پر بدنام اور وہ بھی ہر گھٹیا ترین طریقے سے، جو کہ میرے ساتھ کیا آپ لوگوں نے اور خاص طور پر آپ نے وہ سب اللہ جانتا ہے، اور میرے خاموشی ہی سے بڑا جواب ہے اور میری کمزوری بھی نہ سمجھنا، یہ ای میل صرف اس لیے کہ آپ کو صاف طور پر پورے اپنے ہوش میں بول دوں کہ آپ کا میرے ساتھ تعلق ٹم ہو چکا ہے، طلاق کے باقی نوٹس بھی پہنچ جائیں گے، لہذا سب کچھ ختم ہو چکا ہے۔

ہر بار آپ طلاق چاہتی تھی تو اس بار دے دی، میں نے ہر کوشش کی اپنا رشتہ بچانے کی، لیکن آپ کو اپنی بد زبانی اور چالاکیوں کا بڑا مان تھا نہ، تو اب چپ کر کے جو چاہتی تھی وہ ہو گیا، جہاں آپ کا ذہن ہے وہی کرو، آپ نے ایک بار کہا تھا مجھے، اور اس کو ثابت بھی کر دیا کہ  ’’شانی جہاں سے مجھے خوشی ملتی ہے وہ میں نے ڈھونڈ لیا ہے‘‘، سو لہذا زیادہ ہنگامہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور اگر مزید ہنگامہ ہوا میرے گھر کو اور خصوصاً میری امی کو مزید ٹینشن دی تم لوگوں نے تو میرے سے برا کوئی نہیں ہو گا، پہلے ہی ان کی طبیعت خراب کر چکے ہو اور مزید خراب کی تو ایسے ایسے پول کھولوں گا کہ ساری زندگی منہ چھپانے کے قابل نہیں رہو گے آپ لوگ، لیکن پھر بھی اللہ جانتا ہے کہ بہت کچھ میں نے چھپا لیا، مزید کسی کو کچھ نہیں بولا۔

اور رہی یہ بات کہ اس ای میل کا جو مرضی مطلب اپنی مرضی سے نکالو اور ابھی باتیں بنا کر اور اس کے ساتھ سو باتیں اور لگا کر جیسے میرے باس کی بیوی کو بولا ویسے ہی بنا لینا اور بتاتی پھرنا سب کو، جیسے آج تک کرتی آئی ہو ۔لہذا

باقی باتیں بنانے کی  کہ میں شادی کر رہا ہوں ، اسی لڑکی کے ساتھ تو جدھر مرضی پھیلاؤ یہ خبریں، جو بھی سچ ہے نہ وہ اللہ جانتا ہے، میں آپ کو صفائیاں نہیں دوں گا، کیونکہ  آپ (میرے قابل نہیں ہو) جتنا کچھ میں نے کرنا تھا تمہارے لیے کر لیا اللہ دے تمہیں اور باقی گھر والوں کو بھی جو کچھ کر رہے ہیں وہ میری فیملی کے ساتھ۔

1۔ میں ***خود اپنے ہوش میں سہرش کو طلاق دیتا ہوں۔

2۔ میں ***خود اپنے ہوش میں سہرش کو طلاق دیتا ہوں۔

3۔  میں ***خود اپنے ہوش میں سہرش کو طلاق دیتا ہوں۔

تین بار کہہ دیا ہے، مزید میرا پیچھا کرنے کی ضرورت نہیں ہے، سو میرا اور آپ کا میاں بیوی والا رشتہ ختم اور نہ ہی میں کسی بھی قسم کا رشتہ رکھنا چاہتا ہوں آپ کے ساتھ، اپنی زندگی گذارو جیسے چاہو آپ چاہتی تھی میرے سے چھٹکارا پاکر۔

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ شوہر نے پہلے بیوی کو ایک طلاق کا نوٹس بھیجا اور پھر کچھ دنوں بعد بذریعہ میل تین طلاقیں دے دیں، نوٹس اور ای میل کی تحریریں سوال نامے کے ساتھ لف ہیں۔ ان دونوں تحریرات کی روشنی میں شریعت کے حکم سے آگاہ فرمائیں کہ آیا مذکورہ صورت میں تین طلاقیں واقع ہو چکی ہیں یا اب بھی رجوع یا صلح کی کوئی صورت باقی ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

منسلکہ طلاقنامہ اور منسلکہ ای میل کی رُو سے تین طلاقیں ہو گئی ہیں اور بیوی شوہر پر حرام ہو گئی ہے۔ اب نہ رجوع ہو سکتا ہے اور نہ ہی صلح ہو سکتی ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved