• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق ثلاثہ

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام!

بندہ***سے اس کی اہلیہ نے طلاق کا مطالبہ کیا، بندہ نے بالآخر سوچ بچار کے بعد اسے زبانی ان الفاظ میں زبانی طلاق دے دی  ’’میں تم کو طلاق دیتا ہوں، میں تم کو طلاق دیتا ہوں، میں تم کو طلاق دیتا ہوں‘‘ اس کے بعد اس بات کو تحریر بھی کر دیا۔ تحریر ساتھ منسلک ہے۔

کیا اس صورت میں طلاق واقع ہو گئی ہے؟ اگر ہو گئی ہے تو کتنی طلاقیں ہوئی ہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہو چکی ہیں، نکاح مکمل طور سے ختم ہو گیا ہے، اب نہ صلح ہوسکتی ہے اور نہ ہی رجوع کی گنجائش ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved