• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ایک مشت داڑھی کا حکم

استفتاء

ڈاڑھی کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟ ڈاڑھی رکھنا فرض ہے، واجب ہے یا سنت ہے؟ ڈاڑھی ایک مشت کے برابر رکھنی چاہیے یا اس سے کم؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

شریعت کی رُو سے نیچے تھوڑی سے ایک مشت تک داڑھی رکھنا ضروری ہے۔ ایک مشت سے زائد کٹوا سکتے ہیں۔

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

خالفوا المشركين أوفر اللحی و أحفوا الشوارب. (بخاري، مسلم)

ترجمہ: مشرکوں کی مخالفت کرو تم داڑھیاں بڑھاؤ اور مونچھیں کترو۔

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:

رسول اللہ ﷺ اپنی داڑھی کے طول و عرض میں سے کچھ کاٹتے تھے۔ (ترمذی شریف)

رسول اللہ ﷺ اپنی داڑھی کو طول میں سے کتنا کاٹتے تھے اس کی وضاحت حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے اس عمل میں ملتی ہے:

كان ابن عمر إذا حج أو اعتمر قبض علی لحيته فما فضل أخذه. (بخاری)

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب حج یا عمرہ کرتے تو اپنی داڑھی کو مٹھی میں لیتے اور جو اس سے زیادہ ہوتی اس کو کاٹ دیتے۔ (ماخوذ از فہم حدیث) فقط و اللہ  تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved