• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

عورتوں کا بلیڈ سے بال صاف کرنا

  • فتوی نمبر: 7-65
  • تاریخ: 25 ستمبر 2014

استفتاء

عورت کا لوہے کی سیفٹی بلیڈ سے غیر ضروری بال صاف کرنا جائز ہے؟

نوٹ: اس سوال کا رف جواب مفتی صاحب نے دیا تھا جو حاشیہ میں درج ہے۔[1]

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

عورت کے لیے سنت یہ ہے کہ چٹکی یا چمنی سے بال دور کرے، استرہ نہ لگائے، لیکن اس کی بجائے اگر کوئی بال صفا کریم یا پاؤڈر استعمال کرے تو وہ بھی جائز ہے۔

و لو عالج بالنورة يجوز كذا في الغرائب و في الأشباه: و السنة في المرأة النتف. (رد المحتار: 9/ 670)

[1] ۔ جواب: جائز ہے، بہتر یہ ہے کہ موچنے سے کریں یا کریم وغیرہ سے کریں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved