• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق ثلاثہ

استفتاء

کیا فرماتے  ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ یہ واقعہ 2010ء کا ہے کہ میرے میاں نے مجھے فون کیا، میں نے اٹھایا نہیں تو وہ گھر آئے اور لڑائی جھگڑا کرنے لگے اور لڑائی جھگڑے کے دوران انہوں نے یہ الفاظ کہے کہ ’’طلاق، طلاق‘‘ میں گر گئی اور میں حاملہ تھی چھ یا سات ماہ کا حمل تھا۔ دوسری دفعہ ایسا ہی واقعہ 17 مارچ 2014ء کو پیش آیا کہ میں سوئی ہوئی تھی اسی دوران بحث ہو رہی تھی کہ میرے میاں نے مجھے یہ الفاظ کہے کہ ’’طلاق، طلاق، طلاق‘‘۔ جولائی 2017ء رپورٹ درج کراتے ہوئے انہوں نے اقرار کیا کہ میں نے طلاق دے دی ہے۔

وضاحت مطلوب ہے:

1۔ 2010ء کے واقعہ کے بعد شوہر نے رجوع کر لیا تھا یا نہیں؟ اور اگر رجوع کیا تھا تو طلاق کے کتنے عرصہ بعد رجوع کیا تھا؟

2۔  رپورٹ درج کرانے سے کیا مراد ہے؟

جواب وضاحت:

1۔  2010ء میں طلاق دینے کے بعد رجوع کر لیا تھا اور رجوع  بھی چار پانچ دن کے بعد کر لیا تھا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تین طلاقیں ہو گئی ہیں جن کی وجہ سے ختم ہو گیا ہے اور بیوی شوہر پر حرام ہو گئی ہے لہذا اب نہ رجوع ہو سکتا ہے اور نہ ہی صلح کی گنجائش ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved