- فتوی نمبر: 7-59
- تاریخ: 19 ستمبر 2014
- عنوانات: حظر و اباحت > عملیات، تعویذات اور جادو و جنات
استفتاء
ایک عورت اپنے آپ کو بیمار بتاتی تھی اور کہتی تھی کہ میری چچی نے مجھ پر جادو کروایا ہے، اور اپنے علاج کے لیے عاملوں کے پاس جاتی تھی، تقریباً چار پانچ سال پہلے وہ علاج کے لیے کسی عیسائی، قادیانی عامل کے پاس گئی اور آ کر اپنے والدین اور بہن بھائیوں کو بتلایا کہ مجھ پر میری بھابھی نے جادو کروایا ہوا ہے، اور میں اس عامل کے علاج سے ٹھیک ہوں۔ اس طرح اس نے کچھ عرصے بعد خود عاملہ کا بھیس اختیار کیا اور گھر میں ایک آستانہ بنا لیا اور لوگوں کا علاج کرنے لگی، اور کثیر تعداد میں علاج کے لیے مرد و عورتیں آنے لگے، عاملہ کا دعویٰ ہے کہ میرے اندر ایک بابا جی حاضر ہوتے ہیں جو صحابی رسول ہیں، جس کا علم (نعوذ باللہ) نبی پاک ﷺ سے زیادہ ہے، اور وہ اول سے ہے اور ابد تک رہے گا، اور لوگوں سے اپنے آپ کو سجدہ بھی کرواتی ہے، وہ بابا لوگوں کے علاج کے لیے اللہ اللہ بے حساب تعداد میں لکھ کر بستر کے نیچے رکھ کر اوپر سونے کے لیے دیتا ہے، اور سورۂ یسین اور واقعہ پڑھنے سے روکتا ہے، اور کہتا ہے کہ کہاں لکھا ہے کہ اتنی اتنی تسبیحات کرو، بقول عاملہ یہ سب چھوڑو گے تو تمہارا علاج ہو گا۔ ہر آنے والے مرد اور عورتوں کو کہتی ہے کہ تمہارے اوپر کالا جادو ہے، جو لوگ کچھ عرصہ علاج کے لیے جاتے رہتے ہیں ان کے اندر بھی حاضریوں کے دوران بھابھی کے خلاف جھوٹ اور بہتان کی باتیں ان سے بکواس کراتی ہے، جو کہ سراسر جھوٹ اور بہتان پر مبنی ہوتا ہے، اس طرح والدین اور کچھ رشتہ دار بھابھی کے خلاف عاملہ کے جھوٹ اور بہتان پر یقین کر لیا ہے اور اگر بھابھی اپنے ساس سسر کو کچھ کھانا وغیرہ یا کپڑے دے تو عاملہ ان کو جادو کا کہہ کر لینے سے روک دیتی ہے، عاملہ کے والدین اور رشتہ داروں کا رویہ عاملہ کی بھابھی کے ساتھ انتہائی ہتک آمیز ہے۔
کیا شریعت میں ایک عورت کا عاملہ ہونا جائز ہے؟ کیا ان خیالات کے ہوتے ہوئے عاملہ مذہب اسلام پر ہے؟ کیا عاملہ کے طرفدار لوگ مذہبِ اسلام پر ہیں؟ کیا عاملہ کے پاس آنے والے لوگ جو کہ اس کی شرائط پر عمل کرتے مذہب اسلام پر ہیں؟ اگر عاملہ کی بھابھی والدین (ساس سسر) سے ملنے کی حد تک ملے اور ان کے ہتک آمیز رویے کی وجہ سے ان کی خدمت نہ کرے تو کیا گناہ گار تو نہیں؟ بطور ثبوت ان چند لوگوں کے حلفیہ بیانات بھی لف کر دیتے ہیں جو وہاں سے لوٹ آئے ہیں اور اللہ نے انہیں گمراہی سے بچا لیا ہے۔
بیانات
1۔ میں****مجھے اس عورت نے فرض نماز چھوڑنے کا کہا اور درود شریف پڑھنا بند کیا اور کلمہ نہیں پڑھنا، آپ کے علاج کا حصہ ہے، میرے گھر میں گدا لگاؤ اور اس کے نیچے سات ہزار بار لفظ "اللہ” لکھوا کر دیا ہے کہ آپ گدے کے نیچے رکھ کر اس پر بیٹھ کر اپنے گھر کا علاج کریں اور دو ہزار روپے کی سوئیاں زمین میں لگانے کے لیے دیں۔
2۔**** میں اللہ تعالیٰ کو گواہ کر کے کہتی ہوں کہ یہ سب کچھ سچ ہے، اس عورت نے سب سے پہلے مجھے میٹرک کے امتحان کے لیے اللہ کے نام کے تعویذ بیڈ کے پائے کے نیچے رکھنے کے لیے دیے۔ اس کے بعد میری نمازیں بند کی اور کہا کہ اگر نماز پڑھی یا پھر وظیفے وغیرہ کیے تو شیطان تنگ کریں گے، اس کے علاوہ میرے ابو کی نماز بھی بند کروا دی تھی، اگر نماز پڑھتی تھی تو طبیعت خراب ہوتی تھی، میں زیادہ تر حاضری میں رہتی تھی۔
3۔ ****جس کو اس عورت نے فیصل آباد سے علاج کے لیے بلایا تھا، اس کو گیارہ ہزار مرتبہ لفظ "اللہ ” لکھ کر دیا اور اس کے گھر فیصل آباد میں بھی گرا لگا وایا، وہاں اس عورت نے خود جا کر پڑھائی کرنی تھی، اس کی تین ماہ تک مکمل نماز بند کروائی، اس عورت نے کہا کہ میرے بابا جی جو کہ صحابی رسول ہے اب شہر سے باہر بھی با پردہ بچیوں کا علاج کرنے گئے۔ زیادہ تر عورتیں جو وہاں آتی تھیں، مدرسوں میں پڑھنی والی ہیں، اہل علم بھی آ رہے ہیں۔
4۔**** مجھے تین ماہ کا علاج بتایا تھا لیکن پورا ایک سال علاج کیا، مجھے کہا تھا کہ درود شریف نہیں پڑھنا، کوئی وظیفہ نہیں پڑھنا، اللہ تعالیٰ کے نام نہیں پڑھنے، اس جادو ہوتا ہے، سورہ فلق ، سورۃ الناس بھی نہیں پڑھنی، نو بجے کے بعد کچھ بھی نہیں پڑھنا، لفظ "اللہ” بھی نہیں کہنا، اس وقت شیاطین اٹھ جاتے ہیں، تمہیں پریشان کریں گے، ایک عورت کو میرے سامنے کہا تھا کہ تین ماہ تک قرآن پاک کی طرف نہیں دیکھنا اور الحمد للہ بھی نہیں پڑھنا، اور مجھے اللہ تعالیٰ کے نام دیے تھے کہ اپنے شوہر کی چار پائی کے نیچے رکھ دو، مجھے کہا تھا کہ فرشتوں کو موت آئے گی، بابا جی کو نہیں آئی گی۔
5۔ اہلیہ ***۔ مجھے بھی علاج کے لیے بلایا گیا فون کر کے، میرے بہن بھی ان سے علاج کروا رہی تھی، مجھے اس بابا نے کہا کہ ہم ازل سے ابد تک ہیں اور قیامت کے بعد تک رہیں گے، باباجی کا ساتھ نہیں چھوڑنا، یہ بات کسی کو نہیں بتانی، اور مجھے ہزاروں کی تعداد میں سوئیاں دی، میرے اور میرے بچوں کے سر کے بال لیے اور کپڑے بھی جو استعمال کیے ہوئے تھے، میرے پیسے اپنے رکھ لیے اور اپنے پاس سے پیسے دے کر یہ استعمال کرنے ہیں۔
6۔ ***۔ مجھے بھی لفظ "اللہ” لکھ کر دیا کہ وزن کے نیچے رکھنا اور میرے اور میری بیٹی کے بال لیے اور سوا کلو گوشت کا صدقہ سب گھر والوں کے سر سے گھما کر دینا ہے، سب گوشت اکٹھا کر کے جتنے لوگ وہاں آتے تھے ان کو کھانے میں چاول میں ڈال کر خیرات کے نام سے کھلاتے تھے۔
7۔ میری والدہ کے دوست کے اندر بابا جی آتے ہیں، وہ دم کرتے ہیں، شروع میں ایک سال سے زائد ہم بھی دم کرواتے رہے، مگر ایک عرصہ تک تو انہوں نے کوئی غلط بات جو دین سے الگ ہو نہیں کی، اب چھ ماہ پہلے پہلی دفعہ ایسی بات کہی جو مجھے دین کے مطابق غلط لگی، مجھے پڑھائی سے نفرت ہو گئی تو میں نے یہ مسئلہ انہیں بتایا، وہ کہنے لگی کہ آپ کا جب بھی دل نہ لگے آپ آنکھیں بند کر تین دفعہ یہ جملہ کہیں "بابا جی دم کر دو”، میں نے پوچھا کہ ہر جگہ تو ایک اللہ کے سوا کوئی نہیں ہوتا، پھر بابا جی کیسے؟ وہ کہنے لگی کہ تمہیں بہت بڑا مسئلہ ہے، آپ کو ابھی سمجھ نہیں، پھر اللہ پاک کے نام مجھ سے چار پائی کے نیچے رکھوائے اور اوپر میں بھی اور ابو بھی سوتے تھے، انہوں نے اپنے گھر میں ایک گدا رکھا ہوا تھا، بظاہر وہ ہمیں قرآن سے علاج کرنے کو ظاہر کرتیں مگر نماز کا چھوڑ دینا، حافظ کا قرآن نہ پڑھنا اس بات کو وہ نظر انداز کر دیتیں، مجھے سوئیاں بھی دیں کافی زیادہ، ایک کپڑے میں باندھ کر ہر وقت جیب میں رکھنے کے لیے، اور اس بات سے بھی آگے انہوں نے میرے سامنے ہر شخص کی اتنی برائی کی کہ میں سب سے نفرت کرنے لگا، میرا دوست تھا طلحہ وہ ان آنٹی کا بھتیجا تھا شاید آپس میں کچھ مسائل ہوں گے ان لوگوں کے (و اللہ اعلم) مجھے کہا کہ یہ لڑکا آپ پر جادو کرتا ہے، آپ کو برباد کرنا چاہتا ہے وغیرہ وغیرہ، مگر میں نے طلحہ سے پوچھنے کے بجائے اس سے دور رہنا شروع کر دیا۔ اور سب سے اہم یہ کہ اس نے قطع رحمی اتنی کردی کہ میں اپنے سب رشتہ داروں سے کٹ کر رہ گیا، ہر جگہ سے کھانے پینے سے منع کر دیا، کہ جادو ہے، کہیں میں جاتا یا کسی کے گھر سے کھانا آتا یا کوئی مہمان اکرام کرتا تو مجھے کہتی کہ کچھ نہیں کھانا، اور اللہ جانتا ہے، شرک کی حد تک ہمیں لے گئی۔ میرا یقین رب سے ہٹ گیا، زندگی کے ہر پہلو میں بابا جی سے پوچھنے کا کہتی، مجھے پتلے دیے رکھنے کے لیے اور سوئیاں بھی دیں ابو کی دکان میں دبانے کے لیے، اور اکثر کہتی کہ بابا جی یہ کام کر دیں گے، وہ کام کر دیں گے، یہ سارا بیان جو میں نے اوپر لکھا ہے میں اللہ پاک کو حاضر سمجھ کر سچ سچ لکھا ہے، میں حلفاً لکھتا ہوں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
لکھو مذکورہ صورت میں عملیات کا جو طریقہ ذکر کیا گیا ہے یعنی لفظ اللہ کو کثیر تعداد میں لکھ کر گدے کے نیچے رکھ کر اس پر لیٹنا یا بیٹھنا ۲۔ لوگوں سے اپنے آپ کو سجدہ کروانا۳۔ فرض نماز چھوڑنے کو کہنا و غیرہیہ سب امور شریعت کی رو سے حرام اور ناجائز ہیں اور ایسے علاج اختیار کرنا جس میں بہت سارےنا جائز اور حرام کاموں کا ارتکاب کرنا پڑے، یہ بھی نا جائز اور حرام ہے۔لہذا مذکورہ عاملہ سے علاج معالجہ کے سلسلہ میں رجوع کرنا اور اس کی اس طرح کی بتائی ہوئی باتوں پر عمل کرنا بھی ناجائز اور حرام ہے ۔فقط واللہ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved