• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مختلف قسموں کے کفارے میں تعدد

استفتاء

شرعی مسئلہ معلوم کرنا ہے کہ اگر کسی نے قسم اٹھائی ہو کہ میں فلاں گناہ کا کام نہیں کروں گا اگر کیا تو 60 روزے لگاتار رکھوں گا۔ پھر دوبارہ قسم کھائی کہ دوسرا فلاں گناہ کیا تو بھی 60 روزے رکھوں گا اور پھر تیسری قسم اٹھائی کہ وہ فلاں گناہ کا کام نہیں کروں گا۔ اور اگر اس نے تینوں گناہ کے کام کیے اور قسمیں توڑ دیں تو کیا اس کو 120 روزے رکھنے ہوں گے اور ہر قسم کا کفارہ الگ دینا ہو گا؟ برائے مہربانی شرعی رہنمائی فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ کو ہر قسم کے علیحدہ 60 روزے رکھنے پڑیں گے۔ اور جو قسم علیحدہ کھائی ہے اس کا بھی کفارہ ادا کرنا پڑے گا۔

فتاویٰ شامی (5/505) میں ہے:

وتتعدد الكفارة لتعدد اليمين.

فتاویٰ عالمگیری (2/56) میں ہے:

إذا حلف الرجل على أمر لا يفعله أبداً ثم حلف في ذلك المجلس أو مجلس آخر لا أفعله أبداً ثم فعله كانت عليه كفارة يمينين و هذا إذا نوى يميناً أخرى……… فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved