• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

لہنگا پہننے کا حکم

  • فتوی نمبر: 8-178
  • تاریخ: 16 فروری 2016

استفتاء

لہنگا پہننا کیسا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ہمارے علاقوں میں لہنگے کا رواج کافر یا فاسق عورتوں کے ساتھ مخصوص نہیں ہے، بلکہ بعض دیندار عورتوں میں بھی اب اس کا رواج ہوتا جا رہا ہے۔ اس لیے لہنگا پہننا جائز ہے۔ البتہ احتیاط کریں تو یہ زیادہ بہتر ہے۔ چنانچہ فتاویٰ محمودیہ میں ہے:

’’سوال: لہنگے کے بارے میں کیا خیال ہے؟

جواب: جو لباس کفار یا فساق کا شعائر نہ ہو، اور مقصد ستر اس سے حاصل ہو جاتا ہو، تو وہ درست ہے۔ ورنہ درست نہیں۔‘‘ (14/ 364)

مسائل بہشتی زیور میں ہے:

’’لہنگا پہلے ہندوں عورتوں کا مخصوص لباس تھا۔ اس لیے مسلمان عورتوں کا پہننا جائز نہیں تھا۔ لیکن اب اس کا رواج مسلمان عورتوں میں بھی ہو گیا ہے، اس لیے اب ایسی مشابہت نہ رہی، اور اب اس کا استعمال جائز ہو گیا ہے۔ پھر بھی پرہیز بہتر ہے۔‘‘ (حصہ دوم: 437) ۔۔۔۔۔۔۔فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved