• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مستاجر کا جگہ آگے کرایہ پر دینے کی صورت میں 25 فیصد کرایہ وقف کو دینے کی شرط

استفتاء

ہم نے ایک جگہ 99 سال کی لیز پر لی ہے، یہ زمین بہت عرصہ پہلے کی وقف (علی الاولاد) ہے، اس کا کچھ حصہ باقاعدہ کرائے پر دیا جاتا ہے، اور کچھ عرصے کے بعد کرایہ کی تجدید و اضافہ بھی ہوتا ہے، البتہ کچھ حصہ حکومت کی اجازت سے انتقال کے طور پر دیا جاتا ہے، اس کو اگرچہ کہا اور لکھا لیز جاتا ہے، لیکن عملاً یکمشت رقم لے کر مشتری کے نام زمین کا انتقال کروا دیا جاتا ہے، اسی حصے کی ایک جگہ ہم نے لیز پر لی ہے، یہ جگہ جن صاحب سے ہم نے لی ہے ان کے والد صاحب گذشتہ ساٹھ سال سے اس جگہ متصرف تھے، یہ جگہ نام کے اعتبار سے وقف ہے لیکن عملاً اس کے ساتھ لیز کی زمینوں والا معاملہ کیا جاتا ہے اور یہ سب کچھ حکومت کی اجازت سے ہوتا ہے، کیونکہ وقف علیٰ اولاد کو حکومت نے اس بات کی اجازت دے رکھی ہے کہ وہ اس زمین کی رجسٹری دوسرے کے نام کروا سکتے ہیں۔ لیز کے معاہدے میں یہ بات بھی شامل ہے کہ 99 سال کے دوران مستاجر اول اگر متعلقہ جگہ کسی اور کو اجارے پر دے گا تو اس وقت کی مارکیٹ ویلیو کے مطابق اجرت کا 25 فیصد پہلے موجر کو دے گا۔

دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا مذکورہ بالا تفصیل کے مطابق زمین کی لیز کا معاملہ کرنا درست ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر مستاجر سے مارکیٹ کے نرخ کے مطابق کرایہ وصول کیا جاتا ہے اور نئے معاملے میں نیا مستاجر موجر اول یعنی وقف کا متولی وقف کے لیے 25 فیصد رقم لیتا ہے تو جائز ہے، کیونکہ اس میں وقف کا فائدہ ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved