• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ادویہ سازی میں نشہ آور یا خواب آور اجزاء کا استعمال

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ

1۔ طبی ضروریات کے تحت بعض دواؤں میں نشہ آور یا خواب آور اجزاء شامل کرنے کا  کیا حکم ہے۔ مثلاً کھانسی کا سیرپ وغیرہ۔

2۔ اگر کمپنی طبی ضروریات کے تحت دواؤں میں نشہ آور یا خواب آور اجزاء شامل کرے لیکن چند ایک صارفین طبی ضروریات سے ہٹ کر ان ادویہ کو نشے کے طور استعمال کریں تو کیا حکم ہے؟

3۔ اگر اندرون یا بیرون ملک سے در آمد دوائی کے کسی عنصر (Ingredient) یا جیلیٹن وغیرہ کو کوئی مستند حلال تصدیقی ادارہ حلال سرٹیفیکیٹ دے تو ہمارے لیے کیا حکم ہے؟ کیا اس حلال تصدیق پر اعتماد کر لیں یا عملاً خود جا کر اس کے حلال و حرام ہونے کی تحقیق و تفتیش کریں؟ جبکہ عملاً تحقیق و تفتیش مشکل بھی ہو۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ اگر اس جزو کا اثر مفید مطلب ہے تو اس دوا کا بنانا اور استعمال کرنا جائز ہے۔

2۔ جہاں تک ہو سکے حکومت اس ناجائز استعمال کو خلاف قانون اور قابل تعزیر قرار دے۔

3۔ اگر حلال و حرام کو جانچنے کا کوئی معتبر ادارہ ہو تو اس کے کیے پر عمل کرنا جائز ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved