• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عذر کی وجہ سے حمل ساقط کرانا

استفتاء

میرے 8 بچے ہیں اور دو شروع میں ابارشن ہو گئے تھے اور اب مجھے ڈیڑھ ماہ کا حمل ہے تقریباً چھ ہفتے، اور مجھے شوگر بھی ہے اور بی پی کا بھی مسئلہ ہے اور میرا بڑا بیٹا 21 سال کا ہے ، میری عمر 37 سال ہے اور میں نے پچھلے مہینے اپنی بیٹی کی شادی کی ہے اور چھوٹی بیٹی کی شادی بھی چھ ماہ بعد ہے۔ مجھے گردوں میں بھی تکلیف ہے میرے 8 بجے حیات ہیں، 2 سال پہلے میری بیٹی ہوئی تھی بڑے اپریشن سے میں دو ماہ سروس ہسپتال میں داخل رہی تھی میرا اپریشن بھی خراب ہو  گیا تھا شوگر کی وجہ سے میرا کیس کوئی بھی ہسپتال والے نہیں لے رہے تھے مشکل سے سروس میں داخل ہوئی اور میرے گھر کے حالات بھی ٹھیک نہیں ہیں، مالی طور پر میرے میاں  6۔7 سو روپے روز کا کام کرتے ہیں اور میرے بچے ابھی کسی قابل نہیں ہیں، میں مالی حالات کی وجہ  سے بھی بہت پریشان ہوں آج بھی ڈاکٹر کے پاس اپنی جاننے والی سے پیسے ادھار لے کر گئی تھی، ڈاکٹر کی رپورٹ میرے پاس ہیں ڈاکٹر صاحبہ کہتی ہیں کہ آپ مفتی صاحب سے فتویٰ لے کر اپریشن کروا سکتی ہیں۔

اب سوال یہ ہے کہ کیا میں یہ حمل ساقط کروا سکتی ہوں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ خاتون کے شوگر، بلڈ پریشر اور گردوں کی تکلیف نیز جسمانی صحت وغیرہ کے پیش نظر اگر ’’الحرمین میڈیکل سینٹر‘‘ کی ڈاکٹر کی رائے اسقاط حمل کی ہو تو حمل کو ساقط کرواسکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved