• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ادھار دیے ہوئے مال کی موجودہ ریٹ کا مطالبہ

استفتاء

بخدمت جناب مفتی صاحب! درج ذیل مسئلہ کے بارے میں شرعی رہنمائی مطلوب ہے۔

*** کے پاس گاہک آیا، مطلوبہ مال اس کے پاس موجود نہیں تھا، اس نے *** سے وہ مال (لوہا) ادھار لیا، گاہک کو دینے کے لیے۔ اور *** سے کہا کہ کچھ دنوں کے بعد میرا مال آجائے گا میں اتنا ہی لوہا تمہیں واپس کر دوں گا۔ *** اور *** کے اس معاملہ کے وقت لوہا 78 روپے فی  کلو تھا۔ تین دن کے بعد *** نے *** سے کہا کہ میرا مال آگیا ہے آپ اپنا مال میری دکان سے اٹھا لیں، *** نے نہیں اٹھایا۔ اس کے بعد تین چار مرتبہ یاد دھانی کرائی کہ قیمتیں بڑھ رہی ہیں آپ اپنا مال اٹھا لیں، *** نے جواباً کہا قیمت جب دوبارہ 78 روپے فی کلو ہو گی تو میں لے لوں گا۔ فی الحال قیمت 100 روپے فی کلو ہے۔

اب *** اپنا مال مانگ رہا ہے، *** کہتا ہے کہ جتنے کلو دیا تھا اتنے کلو لے لو، لیکن موجودہ ریٹ پر۔ *** کہتا ہے کہ مجھے اپنے مال کی مقدار چاہیے یعنی 78 روپے پر واپس کرو۔ یا پھر زیادہ سے زیادہ میں نے جس ریٹ پر پرچون بیچا تھا یعنی 82 روپے اس پر واپس کرو۔

کیا موجودہ ریٹ کا مطالبہ درست ہے ؟ صحیح کیا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں *** نے متعدد مرتبہ *** سے کہا کہ ’’میرا مال آگیا ہے آپ اپنا مال میری دکان سے اٹھا لیں‘‘ اور یہ بھی بتایا کہ ’’قیمتیں بڑھ رہی ہیں آپ اپنا مال اٹھا لیں‘‘ اس کے باوجود *** نے مال نہ اٹھایا اور کہا کہ ’’قیمت جب دوبارہ 78 روپے فی کلو ہو گی تو میں لے لوں گا‘‘ اور اب قیمت 100 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔

اس ساری صورت حال کے پیش نظر *** کو دو اختیار ہیں (1) یا تو جتنا لوہا لیا تھا اتنا ہی *** کو واپس کر دے چاہے اس کی قیمت کچھ بھی ہو۔ (2) یا 78 روپے کلو کے لحاظ سے لیے ہوئے لوہے کی جتنی رقم بتنی ہو اتنی رقم ادا کر دے۔

( استقرض من الفلوس الرائجة … فكسدت فعليه مثلها كاسدة ) و ( لا ) يغرم ( قيمتها ) وكذا كل ما يكال ويوزن لما مر أنه مضمون بمثله فلا عبرة بغلائه ورخصه ذكره في المبسوط من غير خلاف وجعله في البزازية وغيرها قول الإمام وعند الثاني عليه قيمتها يوم القبض. وفي الرد: ولم يذكر حكم الغلاء والرخص وقدمنا أول البيوع أنه عند أبي يوسف تجب قيمتها يوم القبض أيضاً وعليه الفتوى  كما في البزازية والذخيرة والخلاصة … وحكم البيع كالقرض. (رد المحتار: 7/ 409، بيروت) فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved