• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

میاں بیوی کا ایک دوسرے کو دیکھنا

استفتاء

کیا حلال طریقے سے لطف اندوز ہونے کی نیت سے میاں بیوی کا ایک دوسرے کے تمام جسم کو دیکھنا شرعاً جائز ہے؟ بیوی کے لیے اپنے شوہر کے تمام جسم کو دیکھنا اور شوہر کے لیے بیوی کے تمام جسم کو دیکھنا جائز ہے؟ ارشاد ہے:

{وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ O إِلَّا عَلىٰ أَزْوَاجِهِمْ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ O فَمَنِ ابْتَغىٰ وَرَاءَ ذٰلِكَ فَأُولٰئِكَ هُمُ الْعَادُونَO} [المؤمنون: 5 – 7]

اور جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے ہیں مگر اپنی بیویوں سے یا (کنیزوں سے) جو ان کی ملک ہوتی ہیں کہ ان سے (مباشرت کرنے سے) انہیں ملامت نہیں اور جو ان کے سوا اوروں کے طالب ہوں وہ (حدود شریعت سے) نکل جانے والے ہیں۔

مہربانی اس کا صحیح جواب عنایت فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

میاں بیوی کا ایک دوسرے کے تمام جسم کو دیکھنا جائز ہے۔

فتاویٰ شامی (9/604) میں ہے:

ومن عرسه و أمته الحلال …. قال الشامي: فينظر الرجل منهما و بالعكس إلى جميع البدن من الفرق إلى القدم و لو عن شهوة، لأن النظر دون الوطء الحلال. قهستاني.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved