• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

داڑھی رکھنے کی حیثیت

استفتاء

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

داڑھی کے متعلق پوچھنا ہے کہ داڑھی کا رکھنا واجب ہے یا سنت؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

داڑھی کا رکھنا واجب ہے۔

1.ابن عمر عن النبي {صلى الله عليه وسلم} قال خالفوا المشركين وفروا اللحى وأحفوا الشوارب.

2.عن ابن عمر رضي الله عنهما قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم انهكوا الشوارب وأعفوا اللحى. (بخاري شريف)

ان  روایات میں ’’ وفروا اللحى ‘‘ اور ’’ وأعفوا اللحى ‘‘ دونوں امر کے صیغے ہیں، اور قاعدہ ہے کہ جب وجوب کے خلاف پر کوئی قرینہ نہ ہو تو امر وجوب کے لیے ہوتا ہے۔ چونکہ یہاں وجوب کے خلاف پر کوئی قرینہ  نہیں لہذا یہاں یہ امر وجوب اور لزوم کے لیے ہو گا اور مطلب یہ ہو گا کہ داڑھیوں کا بڑھانا اور لمبا کرنا امت کے ذمے واجب اور لازم ہے اور اس کے خلاف کرنا ناجائز اور حرام ہے۔ اسی بناء پر حضرات فقہاء فرماتے ہیں کہ داڑھی کو اتنا کاٹنا حرام ہے کہ وہ ایک مشت یعنی چار انگل سے کم ہو جائے۔

چنانچہ فتاویٰ شامی (9/672) میں ہے:

يحرم علي الرجل قطع لحيته.

ترجمہ: مرد کے لیے اپنی داڑھی کو کاٹ کر (چار انگل سے) کم کرنا حرام ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved