• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ٹیکس وغیرہ سے بچنے کے لیے پراپرٹی بیٹے کے نام خریدنا

استفتا

السلام علیکم  و رحمۃ اللہ و برکاتہ

مفتی صاحب گذارش ہے کہ اگر کوئی شخص میرے نام پر کوئی پراپرٹی خریدتا ہے قانون مجھ کو مالک بناتا ہے لیکن تصرف اس کا اپنا ہے۔ اس سے آنے والی انکم بھی خود رکھتا ہے اس میں تعمیر وغیرہ میں بھی مجھ سے کوئی مشورہ یا اجازت نہیں لیتا، قبضہ بھی اسی کا ہے، اگر میں بیچنا چاہوں تو وہ ہرگز راضی نہیں، یہ پراپرٹی شرعاً کس کی ملکیت ہے؟ اگر یہ شخص مر جاتا ہے تو اس کے ورثاء مالک ہوں گے یا پھر میں۔ برائے مہربانی شرعاً اس کا حکم بتائیں۔

وضاحت مطلوب ہے:

1۔ آپ کے نام پر پراپرٹی خریدنے کی کیا وجوہات تھیں؟

2۔ پراپرٹی خریدنے میں سرمایہ کس نے لگایا۔

3۔ خرید نے والے شخص کا آپ سے کیا تعلق ہے؟

جواب: وضاحت: حضرت پراپرٹی خریدنے والے میرے والد صاحب ہیں، سرمایہ بھی والد صاحب کا تھا، اور شاید ٹیکس وغیرہ سے بچنے کے لیے یا اور کسی  وجہ سے میرے نام پر خریدی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

یہ پراپرٹی آپ کے والد صاحب کی ملکیت شمار ہو گی اور والد کی وفات کے بعد ان کے ورثاء کی ملکیت ہو گی۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved