• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

نقد رقم لے کر دستبرداری کے بعد دوبارہ حصہ کا مطالبہ

استفتاء

ہم الحمد للہ چھ بھائی بہن ہیں، والد صاحب نے اپنی زندگی میں ہم دو بھائیوں کی تجویز پر ہماری ضرورت کے پیش نظر رہائش کی مد میں ہم تین لڑکوں کو ایک پیشکش کی کہ تین بھائیوں میں سے کوئی ایک 50 لاکھ روپے نقد لے کر رہائش منتقل کر لے اور دو بھائی مکان آپس میں تقسیم کر لیں۔ بڑے بھائی نے باوجود ہماری آفر کے (خود گواہ ہیں) میں میں رہنا پسند نہ  کیا اور 50 لاکھ کی رقم نقد لے کر ہبہ کی تحریر پر دستخط کر دیے، رجسٹری ہم دو بھائیوں کے نام ہو گئی۔ہمارے والد صاحب نے تقریباً 33 سال پہلے یہ مکان خود اپنے خرچہ سے بنوایا تھا، مگر رجسٹری والدہ محترمہ کے نام کر دی تھی، انتقال تک ہم میں کسی نے بھی والد صاحب سے یہ نہیں سنیا کہ میں نے مکان اپنی بیوی (ہماری والدہ محترمہ) کو ہبہ کیا ہے۔

اب تقریباً 5 سال کے بعد والد صاحب کے انتقال کے بعد بھائی کا یہ اعتراض ہے کہ مکان تو والدہ کا تھا۔ والد صاحب کو تقسیم کرا ختیار ہی نہ تھا، نئے سرے سے وراثت کے مطابق تقسیم کیا جائے۔ دوسرا اعتراض اس کا یہ ہے کہ مجھے مکان کی مد میں رقم کم ملی ہے، مکان کی قیمت زیادہ تھی جبکہ اس وقت یہ مکان مارکیٹ ویلیو کے حساب سے ایک کروڑ پچیس لاکھ کے نزدیک تھا، اس حساب سے 50 لاکھ مکان کے حصے سے کہیں زیادہ ان کو ملا۔ تیسرا اعتراض یہ کہ والد نے 50 لاکھ مجھے دکان سے نکال کر کیوں دیا، چھ بہن بھائیوں کا حق مارا گیا ہے، وراثت میں اتنی رقم کم ہو گئی ہے۔

بھائی کے رقم لینے کے باوجود ہم نے بڑے بھائی کو تقریباً تین سال اپنے ساتھ اپنی منزل میں رہائش دی، والد صاحب کی زندگی میں بھی ہمارے ساتھ رہے اور ان کے انتقال کے بعد بھی تقریباً ڈھائی سال اسی گھر میں رہے۔ میرے بیٹے کی شادی سے تقریباً 15 دن پہلے ایک عزیز کے دباؤ پر انہوں نے وہ کمرہ خالی کیا، جس میں شادی کے بعد میرے بیٹے نے رہنا تھا۔ جاتے وقت چابی اور کمرہ اپنی امانت کر کے گئے کہ یہ میں واپس لوں گا۔ اب وہ اپنا کمرہ جو ان کی ملکیت بھی نہیں دوبارہ مانگ رہے ہیں۔ جبکہ والد صاحب نے ان کو رقم دے کر مکان سے مکمل فارغ کر دیا تھا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب ***نے مکان سے دستبرداری اختیار کر کے پچاس لاکھ روپے لے لیے تو اب مکان میں *** کا کوئی حق نہیں رہا،*** کو یہ بھی حق نہیں کہ جس کمرے کو اس نے خالی کیا ہےاس کو واپس مانگے۔ آخر میں جو بھی زیادتی کر رہا ہے وہ چند پیسوں کی خاطر اپنی اور اپنی اولاد کی دنیا اور آخرت خراب نہ کرے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved