• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

زندگی میں فوت ہونے والی بیٹیوں کا میراث میں حصہ

استفتاء

میرے دادا صاحب فوت ہو گئے ہیں، ان کے دو بیٹے اور سات بیٹیاں تھی، جن میں تین بیٹیاں دادا کی زندگی میں فوت ہو گئی تھیں اور  وہ شادی شدہ تھیں۔ کیا شریعت ان کو وراثت کا حق دار ٹھہراتی ہے یا نہیں؟ اگر نہیں تو پھر پٹواری پاکستان کے عائلی قانون کے تحت ان کو حق دیتا ہے۔ اس صورت میں سائل اگر شریعت پر عمل کرتا ہے تو پٹواری اور کچھ ورثاء پاکستان کے قانون پر عمل کرتے ہیں، اس صورت میں سائل کو کیا کرنا چاہیے؟ اور گناہ کا ذمہ دار کون ہو گا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں دادا کی جو بیٹیاں دادا کی زندگی میں فوت ہو گئیں تھیں، شریعت کی رُو سے دادا کی وراثت میں ان کا حق نہیں ہے۔ سائل کو شریعت پر عمل کرنا چاہیے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved